تحریر : مبارک علی شمسی اب یاد رفتگاں کی بھی ہمت نہیں رہی یاروں نے کتنی دور بسائی ہیں بستیاں انسانوںکے تلاطم خیز سمندر میں کتنے چہرے ابھرے اور کتنے ابدی طوفان کی نذر ہو کر ساگر زیست سے اوجھل ہو گئے۔ بازار دنیا میں کتنے چہرے نمودار ہوئے ، کچھ بھول گئے، کچھ یادرہے، […]
تحریر: مریم ثمر عجلہ عروسی کا خوب سجا سجایا کمرہ، گلاب اور موتیوں کے پھولوں کی خوشبو سے مہک رہا تھا۔ دیواروں کو سرخ، سبز ،سنہری، اور نیلی چمکیلی لڑیوں سے سجا رکھا تھا۔ مصنوعی گلاب ایک قرینے سے ان کے درمیان کہیں کہیں چسپاں کئے گئے تھے۔ ٹینس بال جتنے چھوٹے چھوٹے چمکتے دمکتے […]
لاہور (جیوڈیسک) چاہت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیاروں کے لیے خریدے جانے والے تحائف اور سرخ گلاب مہنگے ہوگئے ، مگر مہنگے گلاب بھی محبت کے جذبے کو ماند نہ کرسکے۔ ویلنٹائن ڈے کے موقع پر چاہت کا اظہار تحفے تحائف اور سرخ گلاب کے ذریعے کرنے کی روایت برقرار ہے ، […]
تحریر : محمد علی رانا دنیا سیاروں پر پہنچ گئی اور دوسرے گولوں کے رہائشی PKکی صورت زمین کا رخ کرنے لگے لیکن ہم لوگ جو ایک مخصوص سوچ کے دائرے میں کنویں کے مینڈک کی سی زندگی بسر کرتے ہیں انہی مباحثوں میں الجھ کر قیمتی وقت کا ضیاع کر رہے ہیں کہ ہمیں […]
کراچی (اسٹاف رپورٹر) حلقہ علویہ القادریہ کے زیر اہتمام شیخ المشائخ حضرت شید ظہیر الحسن شاہ جیلانی چاند پوری کے 10ویں سالانہ عظیم الشان 3روزہ عرس مبارک کا باوقار آغاز ہو گیا عرس کا آغاز مزار اقدس کو عرق گلاب سے غسلم معروف علماء اکرام کی شرکت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے […]
تحریر : محمد جاوید اقبال صدیقی اگر انسان کو ایک گلاب کا پھول سمجھ لیا جائے تو اس کی خوشبو کو روح تصور کرنا ہو گا جس طرح پھول کی خوشبو اس کی تازگی تک وابستہ رہتی ہے اسی طرح انسان کی زندگی یا روح اس کے جسم میں موجود ہوتی ہے۔ پھول مرجھایا اور […]
لہو لہو سے گلابوں کی داستاں دیکھو ہوئے ہیں قتل بہاروں میں گلستاں دیکھو سوئے فلک تو سدا دیکھتے ہی رہتے ہو کبھی تو پلکوں پہ بکھری یہ کہکشاں دیکھو کسی نے دل لگی، دل کی لگی کسی نے کہا کسی کے جذبوں کا ہو بھی گیا زیاں دیکھو شجر شجر کو کہانی تمہاری بتلا […]
بہت سجائے تھے آنکھوں میں خواب میں نے بھی سہے ہیں اس کے لیے یہ عذاب میں نے بھی جدائیوں کی خلش اس نے بھی نہ ظاہر کی چھپائے اپنے غم و اضطراب میں نے بھی دیے بجھا کے سرِشام سو گیا تھا وہ بِتائی سو کے شبِ ماہتاب میں نے بھی یہی نہیں کہ […]
میں شاخ سے اڑا تھا ستاروں کی آس میں مرجھا کے آ گرا ہوں مگر سرد گھاس میں سوچو تو سلوٹوں سے بھری ہے تمام روح دیکھو تو اک شکن بھی نہیں ہے لباس میں صحرا کی بود و باش ہے اچھی نہ کیوں لگے سوکھی ہوئی گلاب کی ٹہنی گلاس میں چمکے نہیں نظر […]
محبتوں کے نصاب جیسا وہ ایک چہرہ کتاب جیسا مہکتا ہے میرے قلب و جاں میں وہ شخص کھلتے گلاب جیسا یقیں بھی ہے وہ میرے دل کا گُمان بھی ہے سراب جیسا میں سوچوں اس کو تو ٹوٹ جائے خیالِ نازک حباب جیسا وہ بانسری ہے جو ہونٹ رکھوں جو دیکھوں چُھو کے، رباب […]
اس کو بانہوں میں چھپا کر پیار کی باتیں کروں بند ہونٹوں پہ سجے اقرار کی باتیں کروں جس کی آنکھ میں ستارے اور ہونٹوں پہ گلاب وہ مجھے محبوب ہے اس یار کی باتیں کروں روز و شب بس ایک میری یاد میں سمٹا ہوا اس سراپا ناز کی گلنار کی باتیں کروں وہ […]
کھوئے ہوئے اک موسم کی یاد میں سمائے میری آنکھوں میں خواب جیسے دن وہ مہتاب سی راتیں گلاب جیسے دن وہ گنج شہر وفا میں سحاب جیسے دن وہ دن کہ جن کا تصّور متاع قریہ دل وہ دن کہ جن کی تجلّی فروغ ہر محفل گئے وہ دن تو اندھیروں میں کھو گئی […]
ہر ایک زخم کا چہرہ گلاب جیسا ہے مگر یہ جاگتا منظر بھی خواب جیسا ہے یہ تلخ تلخ سا لہجہ، یہ تیز تیز سی بات مزاجِ یار کا عالم شراب جیسا ہے مرا سخن بھی چمن در چمن شفق کی پھوار ترا بدن بھی مہکتے گلاب جیسا ہے بڑا طویل ، نہایت حسین، بہت […]
چمن میں جب بھی صبا کو گلاب پوچھتے ہیں تمہاری آنکھ کا احوال، خواب پوچھتے ہیں کہاں کہاں ہوئے روشن ہمارے بعد چراغ؟ ستارے دیدئہ تر سے حساب پوچھتے ہیں وہ تشنہ لب بھی عجب ہیں جو موجِ صحرا سے سراغِ حبس، مزاجِ سراب پوچھتے ہیں کہاں بسی ہیں وہ یادیں، اجاڑنا ہے جنہیں؟ دلوں […]
گلابوں سے مہکی لڑی ہو گئی ہوں محبت کی پہلی کڑی ہو گئی ہوں مجھے تو نے ایسی نگاہوں سے دیکھا کہ میں ایک پل میں بڑی ہو گئی ہوں سر شام آنے کا ہے اس کا وعدہ میں صبح سے در پر کھڑی ہو گئی ہوں نہ چھڑوا سکو گے کبھی ہاتھ اپنا محبت […]