اَمن کی آشا بھی آج مجروح ہوگئی

اَمن کی آشا بھی آج مجروح ہوگئی

آج طلوعِ فجر کے ساتھ جب آنکھ کھلی تو میڈیا کے کئی چینلز پر ذیشان صاحب کی خبر سلائیڈ پر چل رہی تھی۔ ذیشان عباسی سب کے لئے معروف نام نہ سہی مگر کرکٹ کے متوالوں کیلئے معروف نام ہے۔ کیونکہ چاہے کرکٹ آنکھ والوں کی ہو یا بلائنڈ کی ، شیدائی تو کرکٹ کے […]

.....................................................

شائقین کرکٹ کو بہت جلد خوشخبری ملے گی : ذکا اشرف

شائقین کرکٹ کو بہت جلد خوشخبری ملے گی : ذکا اشرف

پی سی بی (جیوڈیسک) چئیرمین پی سی بی چودھری ذکا اشرف کا کہناہے کہ نمائشی میچز کے کامیاب انعقاد سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا امیج بہتر ہوا ہے۔ پاکستان میں جلد کرکٹ کی واپسی ہوگی۔ ذکااشرف نیشنل اسٹیڈیم میں کفتگو کر رہے تھے۔ ذکا اشرف کا کہناہے کہ اگلے برس پی پی ایل […]

.....................................................

خبرنامہ 2

خبرنامہ 2

اس رپورٹ میں مقامی افراد کے ساتھ تفصیلی انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان حملوں نے مقامی لوگوں کے معمولات زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔متاثرہ علاقوں میں لوگ خوف کی وجہ سے جنازوں میں بھی شریک ہونے سے گریز کرتے ہیں ۔اسی حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ڈرون […]

.....................................................

گجرات مکمل کی خبریں 29-08-2012

شاہین گروپ کے وفد نے ممتاز شخصیت حبیب کھوکھر کے گھر جا کر ان کی والدہ کی وفات پر فاتحہ خوانی کی گجرات (جی پی آئی) شاہین گروپ کے وفد نے ممتاز شخصیت حبیب کھوکھر کے گھر جا کر ان کی والدہ کی وفات پر فاتحہ خوانی کی اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ […]

.....................................................

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟ link

.....................................................

میڈیا خبر بغیر تصدیق کے نہ چھاپا کرے: کترینہ کیف

میڈیا خبر بغیر تصدیق کے نہ چھاپا کرے: کترینہ کیف

بالی وڈ (جیوڈیسک) بالی وڈ اداکارہ کترینہ کیف نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا اداکاروں کے بارے میں خبریں بغیر تصدیق کے نہ چھاپا کرے۔ بھارتی میڈیا میں ان دنوں یہ خبر گرم ہے کہ کترینہ ان دنوں فوڈ پوائزنگ کے باعث گھر پر آرام کر رہی ہیں یہی وجہ ہے کہ فلم ایک تھا […]

.....................................................

دل سوز سے خالی ہے ، نگاہ پاک نہیں ہے

دل سوز سے خالی ہے ، نگاہ پاک نہیں ہے

دل سوز سے خالی ہے ، نگاہ پاک نہیں ہے پھر اس میں عجب کیا کہ تو بے باک نہیں ہے ہے ذوق تجلی بھی اسی خاک میں پنہاں غافل! تو نرا صاحب ادراک نہیں ہے وہ آنکھ کہ ہے سرمۂ افرنگ سے روشن پرکار و سخن ساز ہے ، نم ناک نہیں ہے کیا […]

.....................................................

خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں

خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں

خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں ترا علاج نظر کے سوا کچھ اور نہیں ہر اک مقام سے آگے مقام ہے تیرا حیات ذوقِ سفر کے سوا کچھ اور نہیں گراں بہا ہے تو حفظ خودی سے ہے ورنہ گہری میں آب گہر کے سوا کچھ اور نہیں رگوں میں گردشِِ خون […]

.....................................................

نہ تخت و تاج میں نہ لشکر و سپاہ میں ہے

نہ تخت و تاج میں نہ لشکر و سپاہ میں ہے

نہ تخت و تاج میں نہ لشکر و سپاہ میں ہے جو بات مرِد قلندر کی بارگاہ میں ہے صنم کدہ ہے جہاں اور مردِ حق ہے خلیل یہ نکتہ وہ ہے کہ پوشیدہ لا الہ میں ہے وہی جہاں ہے ترا جس کو تو کرے پیدا یہ سنگ و خشت نہیں، جو تری نگاہ […]

.....................................................

تجھے یاد کیا نہیں ہے میرے دل کا وہ زمانہ

تجھے یاد کیا نہیں ہے میرے دل کا وہ زمانہ

تجھے یاد کیا نہیں ہے میرے دل کا وہ زمانہ وہ ادب گہِ محبت وہ نگہ کا تازیانہ یہہ بتانِ عصر حاضر کے بنے ہیں مدرسے میں نہ ادائے کافرانہ نہ تراشِ آزرانہ نہیں اس کھلی فضا میں کوئی گوشئہ فراغت یہ جہاں عجب جہاں ہے نہ قفس، نہ آشیانہ رگِ تاک منتظر ہے تری […]

.....................................................

وہی میری کم نصیبی، وہی تیری بے نیازی

وہی میری کم نصیبی، وہی تیری بے نیازی

وہی میری کم نصیبی، وہی تیری بے نیازی میرے کام کچھ نہ آیا یہ کمالِ نے نوازی میں کہاں ہوں تو کہاں ہے؟ یہ مکاں کو لامکاں ہے یہ جہاں مرا جہاں ہے کہ تری کرشمہ سازی اسی کشمکش میں گزریں مری زندگی کی راتیں کبھی سوز و سازِ رومی، کبھی پیچ و تابِ رازی […]

.....................................................

کوئی امید بر نہیں آتی

کوئی امید بر نہیں آتی

کوئی امید بر نہیں آتی کوئی صورت نظر نہیں آتی موت کا ایک دن معین ہے نیند کیوں رات بھر نہیں آتی آگے آتی تھی حالِ دل پہ ہنسی اب کسی بات پر نہیں آتی جانتا ہوں ثواب طاعت و زہد پر طبیعت ادھر نہیں آتی ہے کچھ ایسی ہی بات جو چپ ہوں ورنہ […]

.....................................................

اس گلی کا نشاں ملے نہ ملے

اس گلی کا نشاں ملے نہ ملے

اس گلی کا نشاں ملے نہ ملے پھر سے وہ جان جاں ملے نہ ملے نین گویا، تھی مہر ہونٹوں پر پیار کا وہ سماں ملے نہ ملے خود کو ہم حالِ دل سنا ڈالیں کیا خبر رازداں ملے نہ ملے وصل کے راز اس پہ لکھ ڈالو پھر یہ آبِ رواں ملے نہ ملے […]

.....................................................

وہی جھکی ہوئی بیلیں، وہی دریچہ تھا

وہی جھکی ہوئی بیلیں، وہی دریچہ تھا

وہی جھکی ہوئی بیلیں، وہی دریچہ تھا مگر وہ پھول سا چہرہ نظر نہ آتا تھا میں لوٹ آیا ہوں خاموشیوں کے صحرا سے وہاں بھی تیری صدا کا غبار پھیلا تھا قریب تر رہا تھا بطوں کا اک جوڑا میں آبِ جو کے کنارے اُداس بیٹھا تھا شبِ سفر تھی، قبا تیرگی کی پہنے […]

.....................................................

ہر قدم پر نت نئے سانچے میں ڈھل جاتے ہیں لوگ

ہر قدم پر نت نئے سانچے میں ڈھل جاتے ہیں لوگ

ہر قدم پر نت نئےسانچےمیںڈھل جاتے ہیں لوگ دیکھتے ہی دیکھتے کتنے بدل جاتے ہیں لوگ کسلیے کیجیے کسی گم گشتہ جنت کی تلاش جبکہ مٹی کے کھلونوں سے بہل جاتے ہیں لوگ کتنے سادہ دل ہیں، اب بھی سن کے آواز جرس پیش و پس سے بےخبرگھرسےنکل جاتےہیں لوگ اپنے سائے سائے سر نیوڑھائے […]

.....................................................

اداس راتیں ہیں خواب سارے اجڑ چکے ہیں

اداس راتیں ہیں خواب سارے اجڑ چکے ہیں

اداس راتیں ہیں خواب سارے اجڑ چکے ہیں ہے آنکھ ویراں کہ سب نظارے اجڑ چکے ہیں مری زمیں پہ گلوں کے چہرے جھلس گئے ہیں مرے فلک کے وہ چاند تارے اجڑ چکے ہیں جو میرے آنسو شمار کرتے جو پیار کرتے وفا کے پیکر سبھی سہارے اجڑ چکے ہیں اب آنکھ دریا میں […]

.....................................................

آج روئے ہیں تنہا بڑی دیر تک

آج روئے ہیں تنہا بڑی دیر تک

آج روئے ہیں تنہا بڑی دیر تک کل ان آنکھوں میں پانی رہے نہ رہے کیا خبر آپ لوٹیں تو میں نہ رہوں میرے غم کی کہانی رہے نہ رہے وقت تو ایک رت ہے بدل جائیگا آج کا دن نہ پھر لوٹ کر آئے گا آج کی چند گھڑیاں مرے پاس ہیں کل تلک […]

.....................................................

موج کا منجدھار سے رشتہ ہے کیا

موج کا منجدھار سے رشتہ ہے کیا

موج کا منجدھار سے رشتہ ہے کیا نائو کا پتوار سے رشتہ ہے کیا اپنے اندر کے گرفتاروں سے پوچھ روزنِ دیوار سے رشتہ ہے کیا کوئی بھی لمحہ کبھی رکتا نہیں وقت کا رفتار سے رشتہ ہے کیا چھائوں میں بیٹھے ہوئوں کو کیا خبر دھوپ کا دیوار سے رشتہ ہے کیا ڈوبتی شب […]

.....................................................

جو رستہ چن لیا اس کو بدلنا کیوں نہیں آیا

جو رستہ چن لیا اس کو بدلنا کیوں نہیں آیا

جو رستہ چن لیا اس کو بدلنا کیوں نہیں آیا مجھے اوروں کے نقش پا پہ چلنا کیوں نہیں آیا مرےجذبوںکی حدت اسکےدل تک ہی نہیںپہنچی مری کرنوں کو بادل سے نکلنا کیوں نہیں آیا ذرا سا لڑکھڑا کر گر پڑا میں ایک ٹھوکر سے قدم اکھڑے تو پھر مجھ کو سنبھلنا کیوں نہیں آیا […]

.....................................................

زمیں مدار سے اپنے اگر نکل جائے

زمیں مدار سے اپنے اگر نکل جائے

زمیں مدار سے اپنے اگر نکل جائے نجانے کونسا منظر کدھر نکل جائے اب آفتاب سوا نیزے پر اترنا ہے گرفت شب سے ذرا یہ سحر نکل جائے ثمر گرا کے بھی آندھی کی خو نہیں بدلی یہی نہ ہو کہ جڑوں سے شجر نکل جائے اب اتنی زور سے ہر گھر پہ دستکیں دینا […]

.....................................................

جو بھی ممکن تھا وہ زیرِ التوا رکھنا پڑا

جو بھی ممکن تھا وہ زیرِ التوا رکھنا پڑا

جو بھی ممکن تھا وہ زیرِ التوا رکھنا پڑا آنے جانے کے لیے اک سلسلہ رکھنا پڑا زندگی بھر کی مسافت رائیگاں ہونے کو تھی منزلوں سے باندھ کر ہر راستہ رکھنا پڑا لوگ کب تیار تھے بیدار ہونے کے لیے ہر کسی کی آنکھ میں اک حادثہ رکھنا پڑا ایک بے ترتیب سی دنیا […]

.....................................................

رات بھر کوئی نہ دروازہ کھلا

رات بھر کوئی نہ دروازہ کھلا

رات بھر کوئی نہ دروازہ کھلا دستکیں دیتی رہی پاگل ہوا وقت بھی پہچان سے منکر رہا دھند میں لپٹا رہا یہ آئینہ کوئی بھی خواہش نہ پوری ہو سکی راستے میں لٹ گیا یہ قافلہ وہ پرندہ ہوں جسے ہوتے ہی شام بھول جائے اپنے گھر کا راستہ ہمسفر سب اجنبی ہوتے گئے جیسے […]

.....................................................

موت جب آئی تو گھر میں جاگتا کوئی نہ تھا

موت جب آئی تو گھر میں جاگتا کوئی نہ تھا

موت جب آئی تو گھر میں جاگتا کوئی نہ تھا بے حسی کا اس سے بڑھ کر واقعہ کوئی نہ تھا کوئی بھی چارہ نہیں تھا آگے جانے کے سوا جب بھی مڑ کر دیکھتے تھے راستہ کوئی نہ تھا مجھ کو ایسے پیڑ سے پھل پھول کی اُمید تھی جس کی شاخوں پر ابھی […]

.....................................................

دور دور تک کوئی جب نظر نہیں آتا

دور دور تک کوئی جب نظر نہیں آتا

دور دور تک کوئی جب نظر نہیں آتا آنکھ کا پرندہ بھی لوٹ کر نہیں آتا موت بھی کنارہ ہے وقت کے سمندر کا اور یہ کنارہ کیوں عمر بھر نہیں آتا خواہشیں کٹہرے میں چیختی ہی رہتی ہیں فیصلہ سنانے کو دل مگر نہیں آتا دور بھی نہیں ہوتا میری دسترس سے وہ بازوئوں […]

.....................................................