تہران انتظامیہ کو 2015 کے جوہری معاہدے کو واپسی اختیار کرلینی چاہیے، امریکی وزیر خارجہ

Anthony Blinken

Anthony Blinken

امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے ایران سے 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے پر واپس آنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران انتظامیہ کے پاس اب بھی وقت ہے کہ وہ مذاکرات میں حصہ لے۔

بلنکن، جو سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم کے 28ویں وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شریک تھے، نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لاپڈ سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ مذاکرات میں ایران پر تبادلہ خیال کیا گیا، بلنکن نے کہا کہ وہ 2 دن کے اندر جان لیں گے کہ آیا ایران 2015 کے جوہری معاہدے کی طرف واپسی کے لیے نیک نیتی سے مذاکرات میں حصہ لے گا یا نہیں۔

بلنکن نے مزید کہا کہ ایران کے لیے اب بھی وقت ہے کہ وہ ویانا مذاکرات میں بامعنی طور پر شرکت کرے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ حالیہ ہفتوں میں یوکرائنی سرحد پر روس کی بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں پر بھی گہری تشویش رکھتے ہیں۔۔

“روس حالیہ ہفتوں میں یوکرائن کی سرحد پر فوجیں جمع کر رہا ہے۔ ہم یوکرین کی آزادی اور خودمختاری کی حمایت کرتے ہیں۔ ہماری تمنا ہے کہ اس بحران کو سفارتی طریقے سے حل کیا جائے۔ جس کے تحت ہم دونوں فریقین سے ساتھ بات چیت کے لیے بھی تیار ہیں۔ ہم نہیں سمجھتے کہ یوکرین روس کے لیے کسی قسم کا خطرہ تشکیل دیتا ہے۔”