قبائلی اضلاع میں صوبائی انتخابات، آزاد امیدوار 7، تحریک انصاف 5 نشستوں پر آگے

Elections

Elections

پشاور (جیوڈیسک) خیبرپختونخوا میں ضم ہونے والے 7 قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشستوں پر پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

کے پی کے میں انضمام کے بعد قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کیلئے پہلی بار الیکشن کا انعقاد ہوا ہے۔

صوبائی اسمبلی کے 16 حلقوں میں پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا، شام 5 بجے پولنگ کا عمل ختم ہوا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی اور ابتدائی نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

آخری اطلاعات تک غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق آزاد امیدواروں کو 7، تحریک انصاف کو 5، جے یوآئی (ف)2 جبکہ اے این پی اور جماعت اسلامی کو کو ایک ایک نشست پر برتری حاصل ہے۔

غیر حتمی و غیر سرکاری ابتدائی نتائج
پی کے 100 باجوڑ 1
104 میں سے 103 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

تحریک انصاف کے انور زیب خان 13158 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر

جماعت اسلامی کے وحید گل 11972 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 101 باجوڑ 2
103 میں سے 90 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

تحریک انصاف کے اجمل خان 9009 ووٹ کےساتھ پہلے نمبر پر

جماعت اسلامی کے صاحبزادہ ہارون الرشید 8964 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 102 باجوڑ 3
131 پولنگ اسٹیشنز میں سے 63 کے نتائج

جماعت اسلامی کے سراج الدین 11657 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر

آزاد امیدوار خالد خان 7141 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر

پی کے 103 مہند 1
86 میں سے 82 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

اے این پی کے نثار احمد 10314 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر

پی ٹی آئی کے رحیم شاہ 10092 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 104 مہمند 2
108 میں سے 24 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

آزاد امیدوار عباس الرحمان 4958 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر

پی ٹی آئی کے سجاد خان 3432 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر

پی کے 105 خیبر 1 (آزاد امیدوار شفیق آفریدی کامیاب)
110 میں سے 110 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج

آزاد امیدوار شفیق آفریدی 19524 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار شیرمت خان 10744 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ اس حلقے میں قومی اسمبلی کی نشست پر تحریک انصاف کے امیدوار نورالحق قادری کامیاب ہوئے تھے جو اب وفاقی وزیر مذہبی امور ہیں۔ یوں نورالحق قادری کے اپنے حلقے میں ان کا حریف امیدوار کامیاب ہو گیا ہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن چوہدری ندیم قاسم کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں ووٹ ڈالنےکا عمل پرامن انداز میں اختتام پذیر ہوا اور اس دوران الیکشن کمیشن کو 4 شکایات موصول ہوئیں جو معمولی نوعیت کی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ پریزائیڈنگ افسر واٹس ایپ کے ذریعے نتائج ریٹرننگ افسر کو بھیجے گا، دور دراز علاقوں سے پریزائیڈنگ افسر خود جا کر آر او کو نتائج دے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں رات کو نقل وحرکت نہیں ہوتی وہاں نتائج صبح موصول ہونا شروع ہوں گے جب کہ دیگر علاقوں سے نتائج آج رات موصول ہونا شروع ہوجائیں گے۔

ضلع باجوڑ میں صوبائی اسمبلی کی تین، ضلع مہمند میں دو، ضلع خیبر میں 3، ضلع کرم میں 2 اور ضلع اورکزئی میں ایک صوبائی نشست کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔

ضلع شمالی اور جنوبی وزیرستان میں بھی 2،2 نشستوں کیلئے پولنگ ہوئی، اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ سابق فرنٹیر ریجن میں ایک صوبائی نشست رکھی گئی ہے۔

پی کے 115 کے علاقوں میں جانی خیل، بٹہ خیل، جنگل خیل، تحصیل لالچی، تحصیل گمبٹ اور تحصیل درہ آدم خیل شامل ہیں۔

عام نشستوں پر 282 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ خواتین کی 22 اور اقلیتوں کی 6 مخصوص نشستیں ہیں۔

ضلع کرم میں خواتین ووٹرز نے سی سی ٹی وی کیمروں پر تحفظات کا اظہار کیا۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے ڈی آر او کرم ایجنسی کو ٹیلی فون کر کے خواتین کے تحفظات سے آگاہ کیا۔

ترجمان الیکشن کمیشن الطاف حان کا کہنا ہے کہ ڈی آر او نے خواتین کو یقین دہانی کرائی کہ کیمرے صرف سکیورٹی کے لیے ہیں، تحفظات دور ہونے پر 11 خواتین نے ووٹ کاسٹ کر لیے۔

16 حلقوں میں انتخابات کیلئے 1897 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 464 پولنگ اسٹیشن کو انتہائی حساس قرار دیا گیا۔

ایک ہزار 39 مخلوط پولنگ اسٹیشن جب کہ صرف مردوں کے لیے 482 اور خواتین کے لیے مختص 376 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، تمام پولنگ اسٹیشنز کے باہر فوج تعینات ہے جب کہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کے اندر بھی فوج تعینات کی گئی ہے۔

تمام پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں جب کہ ووٹنگ کے لیے 28 لاکھ 91 ہزار بیلٹ پیپرز پرنٹ کرائے گئے۔

شکایات اور نتائج موصول کرنے کے لیے الیکشن کمیشن میں سیل قائم کردیا گیا ہے، جو 20 اور 21 جولائی کو 24 گھنٹے کام کرے گا۔

الیکشن سے متعلق شکایات 0519210809 اور 0519210810 پر موصول کی جائیں گی۔

ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج کا اعلان پرانے سسٹم کے ذریعے کیا جائے گا۔

پریزائیڈنگ افسر فارم 45 پولنگ ایجنٹس کے حوالے کرے گا اور ریٹرننگ افسر کے دفتر پہنچائے گا جہاں سے نتائج الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ارسال کر دیئے جائیں گے۔

برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے ایک بیان میں خیبر پختونخوا میں ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق فاٹا کے عوام کیلئے یہ ایک تاریخی دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق فاٹا کے عوام پہلی مرتبہ خیبر پختونخوا اسمبلی کیلئے اپنے نمائندوں کا انتخاب کررہے ہیں، دعا ہے وہ اس عمل کو محفوظ اور آزادانہ طریقے سے مکمل کریں۔