ٹرمپ کا اپنی ہی وکیل سے لا تعلقی کا اظہار

Donald Trump

Donald Trump

امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدارتی انتخابات میں ’ہیر پھیر‘ کے الزامات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی متنازعہ وکیل سڈنی پاول سے کنارہ کشی اختيار کر لی ہے۔ صدر ٹرمپ کی ٹیم کو کئی ریاستوں کے نتائج چیلنج کرنے پر ناکامی کا سامنا ہو چکا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سڈنی پاول اب نہ تو صدر کی قانونی ٹیم اور نہ ہی ان کے لیے ذاتی طور پر کام کرتی ہیں۔ پاول نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں تين نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی شدید مذمت کی تھی۔

اس دھواں دار پریس کانفرنس کے بعد صدر ٹرمپ نے پاول کے ساتھ وابستگی ختم کر دی ہے۔

سڈنی پاول کا دعویٰ تھا کہ ٹرمپ اپنے حریف جو بائیڈن کو بڑے مارجن سے شکست دے چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے دعوی کیا کہ کیوبا، وینزویلا اور دیگر ’کمیونسٹ‘ ریاستوں نے ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن کے حق میں ہیکر حملوں کے ذریعے الیکشن میں ہیرا پھیری کرائی۔ تاہم ان کی جانب سے ان دعووں کے کوئی ثبوت پیش نہیں کیے گئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات میں ابھی تک شکست تسلیم نہیں کی۔

ٹرمپ کے نجی وکیل روڈی گولیانی الیکشن میں شکست کے خلاف قانونی کارروائی کی سربراہی کر رہے ہیں۔ انہوں نے اسی پریس کانفرنس میں ٹرمپ کے دوبارہ منتخب ہونے کے خلاف ’قومی سازش‘ کی بات کی۔ اس کے علاوہ صدارتی وکیل نے ڈیموکریٹس اور صحافیوں پر زبانی الزام تراشی بھی کی۔

ٹرمپ نے ابھی تک تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں شکست تسلیم نہیں کی ہے۔ تاہم ان کی جانب سے بغیر کسی ٹھوس ثبوت پیش کیے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے گئے۔ انتخابی کميشن کے اہلکار اور ماہرین اس کی تردید کرتے ہوئے جو بائیڈن کی جیت کو جائز قرار دے رہے ہیں۔ اب تک کئی اہم ریاستوں میں ٹرمپ کی ٹیم کو انتخابی نتائج کو قانونی چیلنج کرنے پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑ چکا ہے۔