ترکی میں زلزلہ، ہلاک شدگان کی تعداد 12 ہو گئی،419 زخمی

Earthquake in Turkey

Earthquake in Turkey

ترکی (اصل میڈیا ڈیسک)ازمیر کے قصبے سفر حصار میں آئے 6.6 شدت کے زلزلے سے اب تک 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ادارہ برائے ہنگامی حالت و آفات کے مطابق 12 افراد ہلاک اور 419 زخمی ہو چکے ہیں۔

ازمیر کے گورنر یاووز سلیم کوشگر نے کہا ہے کہ ملبے تلے سے اب تک ستر افراد کو زندہ نکالا گیا ہے۔

ادارے کی ویب سائٹ کے مطابق، یہ زلزلہ آج سہ پہر دو بج کر اکیاون منٹ پر سفر حصار سے سترہ کلومیٹر دور سمندرمیں 16.54 کلومیٹر گہرائی میں آیا ۔

زلزلے کی وجہ سے ازمیر کے بورنووا اور بائیراکلی نامی علاقوں میں چار افراد زخمی حالت میں ملبے سے نکالے گئے جبکہ سفر حصار میں زلزلے سے سمندر میں جزوی سونامی کی کیفیت پیدا ہوئی اور پانی بعض گلیوں میں پہنچ گیا ۔

صدر ایردوان نے زلزلے سے متاثرین کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت اپنے تمام امکانات کو عوام کےلیے وقف کرے گی اور تمام ادارے اور متعلقہ وزرا اس وقت متاثرہ علاقے میں ہیں۔

صدارتی شعبہ اطلاعات نے بھی کہا ہےکہ صدر ایردوان نے ازمیر کے گورنر اور ازمیر کے ناظم اعلی تنج سوئیر سے ٹیلی فون پر رابطہ کرتےہوئے تفصیلات حاصل کی ہیں۔

نائب صدر فواد اوکتائے نے نے ٹوئٹ میں اس زلزلے پر عوام سے ہمدردی کا اظہار کرتےہوئے حکومت کے مکمل تعاونکا یقین دلایا ہے۔

صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے بھی اپنی ٹویٹ میں ازمیر کے شہریوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت تمام اداروں کے ہمراہ اس وقت سفر بستہ ہے اور امدادی کاروائیوں میں مدد کےلیے متعلقہ ادارے بر سر پیکار ہیں۔

ترک اسمبلی کے اسپیکر مصطفی شان توپ نے بھی ٹوئٹ میں کہا کہ حکومت سے وابستہ تمام ادارے متحرک ہیں اور میں ازمیر کے شہریوں سے اظہار ہمدردی کرتا ہوں۔

صدارتی مشیر اطلاعات فخر الدین آلتون نے بھی اپنی ٹویٹ میں ترک عوام سے اظہار ہمدردی کرتےہوئے کہا ہے کہ نقصانات کا صحیح اندازہ لگانے اور ملبہ ہٹانے کا کام تیزی سے جاری ہے ،تمام سرکاری ادارے عوام کے ساتھ ہیں۔

اس دوران وزیر ماحولیات و شہری منصوبہ بندی مراد قرم نے بھی اس زلزلے سے متعلق کہا ہے کہ بورنووا اور بائراکلی میں پانچ عمارتیں زمین بوس ہو چکی ہیں ،ملبے تک افراد موجود ہیں،تمام متعقہ وزارتی حکام اس وقت ازمیر اور اس کے قصبوں کی جانب سفر بستہ ہیں جو کہ عوام کے زخموں کو مندمل کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔

وزیر داخلہ سلیمان سوئیلو نے کہا ہے کہ اس وقت ازمیر کے علاقوں بورنووا اور بائراکلی میں چھ عمارتوں کے گرنے کی اطلاع ہے جبکہ دیگر اضلاع اوشاق، دینیزلی،منیسا،بال قصر،آئیدن اور موعلا میں بعض عمارتوں میں دراڑیں پڑی ہیں لیکن جانی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

وزیر مواصلات عادل قارا اسماعیل اولو نے بھی بتایا کہ زلزلے کے بعد ذرائع نقل و حمل کی آمدور فت میں کسی قسم کا خلل ہیدا نہیں ہوا ہے۔

وزیر توانائی و قدرتی وسائل فاتح دونمیز نے بھی بتایا کہ ہمارا عملہ بھی ازمیر میں سفر بستہ ہو چکا ہے جبکہ گیس اور پانی کی ترسیل میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ کا خاتمہ کیا جائے گا۔

وزارت دفاع نے بھی زلزلے کے باعث ہنگامی مرکز قائم کرتے ہوئے علاقے میں دو ایمبولینس ہیلی کاپٹر روانہ کیے ہیں۔

وزیر صحت فخر الدین قوجہ نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ اب تک 38 ایمبولینسیں،پینتیس طبی امدادی ٹیمیں اور دو ایمبولینس ہیلی کاپٹر علاقے میں سفر بستہ ہیں ۔

عوامی جمہوری پارٹی کے صدر کمال قلیچ دار اولو نے بھی ازمیر بلدیہ کے ناظم اعلی تنج سوئیر سے زلزلے کے باعث ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

تنج سوئیر نے بتایا ہے کہ اب تک بیس کے قریب عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔

زلزلے کے جھٹکے استنبول میں بھی محسوس کیے گئے۔

استنبول کے گورنر علی یرلی قایا نے بھی سوشل میڈیا پر پیغام میں کہا کہ استنبول میں زلزلے سے کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا ،ازمیر کے ہم وطنوں کے لیے دلی ہمدردی کے جذبات رکھتاہوں۔

ایدیرنے، قرق قلعہ اور تیکری داع میں زلزلے کے جھٹکے محسووس کیے گئے جہاں سے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

ادار برائے ہنگامی حالات و آفات کی ویب سائٹ کے مطابق، تین بجکر ایک منٹ سے اب تک ازمیر میں 4.1 ،4.8 اور 6 شدت کے جھٹکے مزید محسوس کیے گئے۔