اقوام متحدہ: یمن میں 3 لاکھ 20 ہزار افراد ہلاک کئے جا چکے ہیں

Lise Grande

Lise Grande

صنعاء (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کے امور انسانی کوآرڈینیشن آفس نے کہا ہے کہ یمن میں 3 لاکھ 20 ہزار افراد ہلاک کئے جا چکے ہیں۔

سعودی عرب کی زیر قیادت کولیشن فورسز کی طرف سے یمن کے صوبہ حجہ میں سوموار کے دن کئے گئے اور 6 بچوں سمیت 12 شہریوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے فضائی حملے کے بعد اقوام متحدہ کے امور انسانی کوآرڈینیشن آفسOCHA کے ٹویٹر پیج سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق یمن میں بلواسطہ یا بلاواسطہ شکل میں 3 لاکھ 20 ہزار افراد ہلاک کر دئیے گئے ہیں۔

یمن OCHA کی کو آرڈینیٹر لیز گرینڈ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یمن میں شہریوں کے خلاف جاری تشدد تمام حدوں کو پار کر چکا ہے اور اسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

گرینڈ نے کہا ہے کہ اس المیے کے خاتمے کی ضرورت ہے۔ عید الضحیٰ کے موقع پر کہ جب یمنی عوام کو اپنے کنبے کے ہمراہ خوش ہونا چاہیے وہ اپنے عزیزوں کے جنازے اٹھا رہے ہیں اور یہ نہایت تکلیف دہ امر ہے۔

واضح رہے کہ یمن ایک طویل عرصے سے سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے ۔ ملک میں حوثیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔

حوثی ستمبر 2014 سے ملک کے دارالحکومت صنعاء پر قبضہ کئے ہوئے ہیں تو دوسری طرف مارچ 2015 سے سعودی زیر قیادت کولیشن فورسز حوثیوں کے مقابل یمن کی حکومت کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں۔