امریکی وزیر خارجہ بے بنیاد الزام تراشی کے بجائے ویکسین کی تیاری پر توجہ دیں: ڈبلیو ایچ او

 WHO

WHO

امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے اس بیان کو مسترد کر دیا جس میں انہوں نے الزام عاید کیا تھا کہ ڈبلیو ایچ اول کے سربراہ کوٹیڈروس اڈھانم کو چین نے ‘خرید’ لیا ہے۔ عالمی ادارے نے پومپیو کے ان الفاظ کو غلط اور ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

پومپیو کے میڈیا کو جاری بیانات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کو بے بنیاد الزام تراشی کے بجائے ‘کووڈ ۔ 19’ وبا کی ویکسین کی تیاری پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ عالمی ادارے نے جوابی بیان میں کہا ہے کہ کرونا کی وبا نے پوری دنیا کو متاثر کیا ہے اور اس میں ڈبلیو ایچ او یا اس کا کوئی عہدیدار قصور وار نہیں ہے۔ اس وقت پوری دنیا اس مصیبت سے دوچار ہے۔ ایسے میں اس سے نجات کے لیے ویکسین کی تیاری پر توجہ دینے کے بجائے الزام تراشی میں وقت برباد کرنے کی کوئی گنجائش نہیں۔

خیال رہے کہ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مائیک پومپیو نے برطانوی نمائندوں کے ساتھ بند کمرہ ملاقات سے قبل کہا تھا کہ ان کا دعوی “مضبوط انٹلیجنس بنیاد” پر مبنی ہے ، لیکن انہوں نے کوئی دوسری تفصیلات کا تذکرہ نہیں کیا۔

ذرائع نے امریکی وزیر خارجہ وزیر کے حوالے سے بتایا کہ میں اس سے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتا لیکن میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ یہ ایک مضبوط انٹلیجنس معلومات پر مبنی ہے۔ چین اور عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ گویا چین نے پہلے ہی ٹیڈروس کو خرید لیا تھا۔

واضح‌ رہے کہ عالمی ادارہ صحت اور امریکا کے درمیان کشیدگی نئی بات نہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بار بار عالمی ادارہ صحت پر کرونا وائرس کے حوالے سے چین کے ساتھ ساز باز کرنے کا الزام عای کر چکے ہیں۔ انہوں‌ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے بروقت کرونا وائرس کے بارے میں کوئی الرٹ جاری نہیں کیا اور چین کی اندھی تقلید کی جاتی رہی ہے۔