امریکی سینیٹر ایران کے مذہبی سیاسی نظام کے جلد خاتمے کے لیے پرامید

US Senator

US Senator

امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا کے سینیٹر ٹورسلی نے ایران میں مذہبی بنیادوں پر قائم ملائیت کے نظام کے جلد خاتمے کی امید کا اظہار کیا ہے۔ ایران میں سیاسی تبدیلی کے امکانات کے عنوان سے منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب میں سینیٹر ٹورسلی نے کہا کہ ایرانی عوام مذہبی رجیم اور ملائیت کی حکومت سے سخت نالاں ہیں۔

امریکی سینیٹر نے کہا کہ ایرانی رجیم نے اپنے دفاع اور بقا کی خاطر ملک کے تمام وسائل دفاع پاسداران انقلاب میں جھونک دیے ہیں تاکہ ریاست میں ملائیت پرمبنی نظام کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو کچلا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب نہ ہو ملائیت پرمبنی ایرانی رجیم تتر بتر ہوجائے۔

خیال رہے کہ ایران میں تبدیلی کے نعرے کو لے کرچلنے والی مجاھدین خلق تنظیم نے پورے ملک میں اپنا نیٹ ورک قائم کرلیا ہےاور اس گروپ نے ہرطرح کی قربانی دینے کا بھی عزم کررکھا ہے۔

کانفرنس میں امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سینیرسکریٹری ٹام ریچ ، انسانی حقوق سے متعلق کمیشن کے سابق امریکی نمائندے اور انسانی حقوق کے دفاع کرنے والی متعدد مذہبی شخصیات ،امریکا میں ایرانی مزاحمتی قومی کونسل کی نمائندہ ، سونا سامسامی اور ایرانی اقلیتی برادریوں کے متعدد نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

سینیٹر ٹورسیلی نے ملاؤں کی حکومت کی مایوسی اور بے بسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی ملائیت کی حکومت اس وقت تاریخ کے بدترین بحرانوں میں گھر چکی ہے۔ ایرانی مذہبی رجیم کسی بھی وقت اپنے انجام کو پہنچ سکتی ہے۔