غیر فطری اشیاء کا استعمال وبائی امراض کا باعث ہے، مفتی محمد نعیم

Mufti Mohammad Naeem

Mufti Mohammad Naeem

کراچی : کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کیلئے اقدامات کیے جائے ، غیر فطری اشیاء کا استعمال وبائی امراض کا باعث ہے ، شریعت مطہرہ نے حلال حرام کی تقسیم انسانی نفع ونقصان کی بنیاد پر کی ہیں ، کرونا وائرس اور کئی امراض حرام جانوروں کا گوش کھانے کی وجہ سے پید ا ہوئے ہیں ۔جمعہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جس کے ہر حکم میں حکمتیں پوشیدہ اور انسانیت کا نفع ہے ، حلال وحرام کی تقسیم انسانی نفع ونقصان کی بنیاد پر ہے جس چیز میں انسان کیلئے خطرات تھے اسے اسلام نے حرام قرار دیا اور جس چیز میں انسان کا فائدہ ہے اسے حلال قرار دیدیا قرآن پاک کا حکم ہے تمہارے لیے پاکیزہ چیزیں حلال کی گئیں۔

انہوں نے کہاکہ جدیددور میں اٹھنے والے مسائل اور امراض سے ثابت ہورہاہے کہ اسلام کے سنہرے احکامات سے روگردانی صرف مسلمانوں کیلئے ہی باعث خسارہ نہیں بلکہ پوری انسانیت اس کی لپیٹ میں آرہی ہے ، انہوںنے کہاکہ چین میں کرونا وائرس پھیل رہاہے جس کی وجہ سے ہزاروں اموات بھی ہوچکی ہیں تحقیق سے ثابت ہوا ہے اس وائر س کا سبب موذی اور حرام جانوروں کا گوشت ہے ،آج چائنا غیر فطری اشیاء خوری کی سزا بھگت رہے ہیں اور تقریبا پوری دنیا کو بھی خطرات لاحق ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ چائنا میں مسلمانوں کیخلاف اقدامات کیے جارہے تھے ان پر زمین تنگ کی جارہی تھی آج ان پر زمین تنگ ہورہی ہے اس خدائی وارننگ کو اب انہیں سمجھ جانا چاہیے اور مسلمانوں کو جو علاقوں میں محبوس کرکے رکھا گیا تھا اب اس طریقے کو روک دینا چاہے ۔ انہوںنے کہاکہ شریعت محمدی کے مطابق اگر کسی علاقے میں کوئی طاعون پھیل رہاہو تو وہاں سے نکلنا اس علاقے کو چھوڑنا درست نہیں بلکہ اسی علاقے میں رہ کر اپنا علاج کروانے کی ضرورت ہے اور کوئی مسلمان اس علاقے میں رہ کر مرگیا تو شہید کی موت مرے گا اور اگر کوئی وہاں سے بھاگ آیا تو یہ میدان جہاد سے بھاگنے کے مترادف ہے ،شریعت کا یہ حکم وبائی امراض کے پھیلاو سے روکنے کیلئے ہے تاکہ دوسرے انسانوں کو اس مرض سے بچایا جا سکے۔