جنگ کے دہانے پر

Kashmir Issue

Kashmir Issue

تحریر : ایم سرور صدیقی

تنازعہ ٔ کشمیر پر عالمی برادری مودی سرکار کی مسلسل چھترول کر رہی ہے لیکن ڈھیٹ میں نہ مانوںکی گردان کئے جارہاہے یہ مسئلہ اتنا حساس اور سنگین ہے کہ تیسری عالمگیر جنگ چھڑ سکتی ہے یقینا اسی لئے وائٹ ہاؤس حکام نے ایک بارپھر اصرارکیا ہے کہ صدر ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لئے تیار ہیں امریکی صدر ٹرمپ نے بیان نے کافی تگڑادیاہے کہ مودی جہاں بھی جائیں گئے مقبوضہ کشمیر پر جواب دہ ہونا ہی پڑے گا۔ واشنگٹن مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو گہری نظر سے دیکھ رہا ہے۔ صدر ٹرمپ مودی سے سمٹ کی سائیڈ لائن پر ملاقات کریں گے۔فرانس نے بھی زور دیا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر پاکستان سے مذاکرات کرے۔ فرانسیسی صدر نے نریندر مودی سے کہا ہے مسئلہ کشمیر پر پاکستان سے بات ہونی چاہیے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا تحفظ ہونا چاہیے، مسئلے پر وزیراعظم عمران خان سے بھی بات کروں گا۔

مودی کشمیر پر ایک لفظ نہ بول سکے۔فرانس کے صدر عمانوئیل میکرون نے پاکستان اور بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کا حل دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے تلاش کریں۔ فرانس کی ساری توجہ اس جانب مبذول ہے کہ مقبوضہ وادی کشمیر میں شہری آبادی کے حقوق کا تحفظ ہو اور ان کے مفادات پہ ضرب نہ لگے۔ فرانسیسی صدر نے بھارتی وزیراعظم نریندر کو زور دے کر کہا کہ مسئلہ کشمیر دو طرفہ بنیادوں پر حل کیا جائے۔ اس ضمن میں فریقین پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ حالات کو خراب ہونے سے بچائیں کیونکہ اس سے کشیدگی میں اضافہ ہوگا میکرون نے مودی پر زور دیا کشمیر میں انسانی حقوق کی فراہمی یقینی بنائے’ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان سے مشاورت کرے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کے کردار کو اہم سمجھتے ہیں۔ عالمی رہنمائوںکو خدشہ ہے کہ مسئلہ کشمیر پر کشیدگی میں اضافہ خطے کو ایٹمی جنگ کی طرف دھکیل سکتی ہے لیکن وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو یقین ہے کہ مودی حملہ نہیں کرسکتا اور اگر پاکستان پر حملہ ہوا تو یہ آخری جنگ ہو گی۔

مقبوضہ کشمیرمیں 20 دن سے کرفیو نافذ ہے، وہاں نہ تو اشیائے خوردونوش ہے اور نہ ہی ادویات، بھارت نے وادی کشمیر پر قبضہ کرلیا ہے، آج نہ لائن آف کنٹرول ہے اور نہ ہی شملہ معاہدہ، کشمیر پرسلامتی کونسل کی قراردادتو ختم ہوچکی، مودی کے اقدامات سے مقبوضہ کشمیرکا معاملہ دوبارہ اجاگرہوا، ساری دنیا کا میڈیا ہٹلرمودی کیخلاف ہوتا جارہا ہے، سری نگر کی آواز پاکستان کی آوازہوگی۔وزیر ریلوے کا کہنا تھا میں واجپائی کے ساتھ مذاکرات میں بھی شامل تھا، میں عسکری نہیں سیاسی ماہر ہوں اور کشمیر کی سیاست مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا، سری نگر کی گلی گلی جانتا ہوں، دنیا جان لے کشمیری قوم، فلسطینی اور بوسنیا کی قوم جیسی نہیں۔شیخ شید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا کہ مذاکرات کے دروازے بند ہوگئے ہیں اور میں اس فیصلے کو سلام پیش کرتا ہوں، 72 سال سے ہماری فوج آج کے دن کیلئے تیار ہوئی ہے، ہمیں دھوکے میں نہیں آنا،ہماری نظر اللہ کی مدد پر لگی ہونی چاہیے، یقین ہے کہ مودی حملہ نہیں کرسکتا، اگر پاکستان پر حملہ ہوا تو یہ آخری جنگ ہوگی۔

جنگ ہوئی تو بھارت کی زمین پرگھاس نہیں اگے گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اب حل ہونا ہے، وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے کشمیر پر بین الاقوامی پالیسی اپنائی ہے، وہ سمجھتے ہیں کشمیر کا معاملہ ایک 2 ماہ میں آر پار ہوجائے گا جبکہ میں سمجھتا ہوں کہ مارچ تک کا وقت دنیائے سیاست کے لیے بہت اہم ہے اور کشمیر کا معاملہ 5 سے 6 ماہ میں آرپار ہوجائے گا، فیصلے کا وقت آگیا تو بھارت میں ہر مسلمان کے گھر سے نعرہ تکبیر بلند ہوگا۔ چین پاکستان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہے، ہمیں بھی چین کے ساتھ کھڑا ہونا ہے کیونکہ چین آزمودہ دوست ہے۔ قراردوں سے 72سال تک کشمیری اپنا خون دے رہا ہے، 72سالوں سے کشمیری عذاب کی زندگی گزار رہا ہے ، 72سالوں سے کشمیر ہماری طرف دیکھ رہا ہے۔ اگر میانداد ایک چھکا لگاتا ہے اور بھارت کو کرکٹ میں شکست ہوتی ہے تو سرینگر میں چھ کشمیری شہید ہو جاتے ہیں اس خوشی میں کہ پاکستان جیت گیا۔چین نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اور چین مقبوضہ کشمیر پر اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں، خطے میں ہر قسم کی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہیں، کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو رکوانے کیلئے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا چاہیے، بھارت کو کسی طور پر خطے کا تھانیدار نہیں بننے دیں گے۔

چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے بھارتی فیصلے کی پور ی دنیا مذمت کر رہی ہے۔ چینی سفیر نے کہا کہ پاکستان دیرینہ اور بے مثل دوست ہے۔ خطے میں ہر قسم کی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہیں کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو رکوانے کیلئے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا چاہیے غورطلب بات یہ ہے کہ تنازعہ ٔ کشمیر پر عالمی برادری مودی سرکار کی مسلسل چھترول کررہی ہے لیکن ڈھیٹ میں نہ مانوںکی گردان کئے جارہاہے یہ مسئلہ اتنا حساس اور سنگین ہے کہ تیسری عالمگیر جنگ چھڑ سکتی ہے دنیا کے منصفوںکو اس کااحساس کرنا ہوگا کہ برصغیرپاک و ہند اس وقت جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے۔

M Sarwar Siddiqui

M Sarwar Siddiqui

تحریر : ایم سرور صدیقی