سیقول 2 سورةالبقرة مدنیہ رکوع 14 سے 232 235

Quran

Quran

تحریر : شاہ بانو میر

جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دے چکو اور وہ اپنی عدت پوری کر لیں٬

تو

پھر اس میں مانع نہ ہو

کہ

وہ اپنے زیر تجویز شوہروں سے نکاح کر لیں جبکہ وہ معروف طریقے سے باہم مناکحت پر راضی ہوں٬

تمہیں نصیحت کی جاتی ہے

ٌکہ

ایسی حرکت ہرگز نہ کرنا اگر تم اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان لانے والے ہو

تمہارے لئے شائستہ اور پاکیزہ طریقہ یہی ہے

کہ

اس سے باز رہو ٌ٬

اللہ جانتا ہے تم نہیں جانتے

جو باپ چاہتے ہوں ان کی اولاد پوری مدت تک رضاعت تک دودھ پیے٬

تو مائیں اپنے بچوں کو مکمل 2 سال دودھ پلائیں

اس صورت میں بچے کے باپ کو معروف طریقے سے انہیں کھانا کپڑا دینا ہوگا٬

مگر

کسی پر اس کی وسعت سے بڑھ کر بار نہ ڈالنا چاہیے٬

نہ تو ماں کو اس وجہ سے تکلیف میں ڈالا جائے کہ بچہ اس کا ہے٬

اور

نہ باپ ہی کو اس وجہ سے تنگ کیا جائے کہ بچہ اس کا ہے٬

دودھ پلانے والی کا

یہ حق جیسا بچے کے باپ پر ہے

ویسا ہی اس کے وارث پر بھی ہے

لیکن

اگر فریقین باہمی رضامندی اور مشورے سے دودھ چھڑانا چاہیں٬

تو ایسا کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں

اور

اگر تمہارا خیال

اپنی اولاد کو کسی غیر عورت سے دودھ پلوانے کا ہو تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں٬

بشرطیکہ

اس کا جو کچھ معاوضہ طے کرو وہ معروف طریقے پر ادا کرو٬

اللہ سے ڈرو اور جان رکھو کہ جو کچھ تم کرتے ہو٬

سب اللہ کی نظر میں ہے

تم میں سے جو لوگ مر جائیں ان کے پیچھے اگر ان کی بیویاں زندہ ہوں

تو

وہ اپنے آپ کو 4 مہینے 10 دن روکے رکھیں

پھر

جب ان کی عدت پوری ہو جائے تو انہیں اختیار ہے

اپنی ذات کے معاملے میں معروف طریقے سے جو چاہیں کریں٬

تم پر اس کی کوئی ذمہ داری نہیں٬

اللہ تم سب کے اعمال سے با خبر ہے٬

زمانہ عدت میں خواہ تم ان بیوہ عورتوں کے ساتھ منگنی کا ارادہ اشارے کنایہ میں ظاہر کر دو

خواہ دل میں چھپائے رکھو

دونوں صورتوں میں کوئی مضائقہ نہیں

اللہ جانتا ہے کہ ان کا خیال تو تمہارے دل میں آئے گا ہی

ٌدیکھو

خفیہ عہد و پیمان نہ کرنا اگر کوئی بات کرنی ہے تو معروف طریقے سے کرو

اور

عقدِ نکاح باندھنے کا فیصلہ اس وقت تک نہ کرو جب تک کہ عدت پوری نہ ہو جائے

خوب سمجھ لو

کہ

اللہ تمہارے دلوں کا حال تک جانتا ہے

لہٰذا

اس سے ڈرو اور یہ بھی جان لو کہ اللہ بردبار ہے

چھوٹی چھوٹی باتوں سے ) درگزر فرماتا ہے

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر