محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر سب کچھ قربان

Muhammad PBUH

Muhammad PBUH

تحریر : عمر خان جوزوی

امن کے نام نہاد علمبرداروں کی جانب سے ایک مرتبہ پھر رحمت اللعالمینۖ کی شان اقدس میں گستاخانہ خاکوں کے ذریعے بدترین گستاخی سے جہاں ایک طرف کروڑوں اور اربوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے وہیں عالم کفر کے اس اقدام ،شیطانیت، کفر،دجل اورفریب سے امن کے گن گانے والے ان سیاہ کاروں کا اصلی چہرہ بھی کھل کر دنیا کے سامنے آ گیا ہے۔۔

دنیا بھر میں انتہاء پسندی اور دہشتگردی کی فیکٹریاں چلانے والے یہ سیاہ کارایک عرصے سے نہ صرف اسلامی شعائراوردین اسلام کی مقدس شخصیات کی توہین کرکے دنیامیں انتہاء پسندی کوفروغ دے رہے ہیں بلکہ مذہبی منافرت اور فرقہ واریت پھیلانے کے ذریعے دنیاکاامن تباہ کرنے کاکوئی موقع بھی ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے ہیں مگراس کے باوجود دنیا کے کسی بھی کونے میںانتہاء پسندی اوردہشتگردی کی جب کوئی بات آتی ہے توپھرامن کے ان دشمنوں کی جانب سے انگلیاں دنیابھرکے مظلوموں مسلمانوں کی طرف ہی اٹھتی ہیں۔۔اس دنیامیں رہنے والوں کابھی الگ رواج ۔۔نرالا قانون اورعجیب دستورہے۔۔جرم دل کے یہ کالے کرتے ہیں اورمجرم پھرمسلمان ٹھہرتے ہیں۔۔امن کے خشک بھاشن دینے والے ان گوروں کاوہ کونساملک ہے جہاں شعائراسلام اوردین اسلام کی مقدس شخصیات کی توہین نہ کی گئی ہو۔۔؟اسلام اور مسلمانوں کے ان دشمنوں نے تورحمت اللعالمین ۖکی شان اقدس میں گستاخیوں اورتوہین کواپناایک معمول بنایاہواہے۔۔اللہ کے جس آخری پیغمبراورخاتم الرسل حضرت محمد مصطفی ۖ جس کی عزت۔۔ عظمت اورحرمت پرفلسطین سے پاکستان۔۔ہندوستان سے ازبکستان۔۔سعودی عرب سے امریکہ۔۔برطانیہ سے عرب امارات۔۔عراق سے لیبیااورشام سے تھائی لینڈتک ہرکلمہ گومسلمان دھن،من اورتن قربان کرنااپنے لئے بہت بڑی سعادت سمجھتاہے۔۔عالم کفرکے یہ چیلے اورابلیس شیطان کے یہ لے پالک کتے کائنات کے اس عظیم انسان اورتمام انبیاء کے سرداروامام حضرت محمدۖ کی شان میں گستاخی کرنے کے لئے اپنے اپنے ممالک میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے منعقد کرتے ہیں۔۔

فرانس میں گستاخانوں خاکوں کے حالیہ واقعات اس کی تازہ اورزندہ مثال ہیں۔۔اب تک ڈنمارک سمیت نہ جانے اور کتنے ممالک میں اس شیطانی عمل کاارتکاب کیاجاچکاہے لیکن اس کے باوجوددنیاکی نظروں میں پھربھی سب سے بڑے دہشتگر داورانتہاء پسندبے چارے،،مسلمان ،،ہی ہیں۔۔مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں لیکن اپنے نبی کی شان میں ایک لفظ کیا۔۔؟کوئی ایک غلط نقطہ بھی برداشت نہیں کرسکتے۔۔اوراس حقیقت سے پوری دنیابخوبی واقف اوراچھی طرح آشناء بھی ہے۔۔لیکن اس کے باوجوددنیامیں امن کاچورن بیچنے والوں کی جانب سے شان رسالت ۖمیں جان بوجھ کر گستاخیوں پر گستاخیاں کرکے مسلمانوں کے دل چھلنی کئے جارہے ہیں۔۔دنیاکوفرانس اورڈنمارک سمیت چاہے کچھ بھی عزیزہولیکن ہم مسلمانوں کے لئے اللہ کے آخری نبی حضرت محمدمصطفی ۖکی ذات وصفات۔۔عزت۔۔عظمت اورحرمت سے زیادہ عزیزاور آگے کچھ نہیں۔۔دنیامیں امن کے نام نہادعلمبرداروں اورہمارے مسلم حکمرانوں کی شائددنیاکے اس انوکھے دستور۔۔آئین۔۔قانون اوررواج کے سامنے اپنی کچھ مجبوریاں ہوں۔۔کمزوریاں ہوں۔۔لیکن دنیاوالے ایک بات یادرکھیں۔۔نبی آخرالزمان حضرت محمدۖکی عزت۔۔عظمت اورحرمت پرتن۔۔من اوردھن کی قربانی دینایہ ہم سب مسلمانوں کی مجبوری بہت بڑی مجبوری ہے۔۔واللہ۔۔آپ ہمیں ہزارنہیں لاکھ باربرابھلاکہیں ۔۔ہمیں ماریں ۔۔ہمیں پیٹیں۔۔ہمیں مائوں اوربہنوں کی گالیاں دیں ۔۔ ہم تمہارے امن کی خاطرپھربھی اف تک نہیں کہیں گے۔۔ لیکن تم اگرہمارے اس پیغمبرجونہ صرف مسلمانوں بلکہ تمہارے اوراس ساری کائنات کے لئے رحمت بن کرآئے۔۔

اس عظیم پیغمبرکے بارے میں ایک لفظ بھی غلط بولوگے توپھریادرکھنا۔۔واللہ۔۔دنیامیں بسنے والاکوئی بھی مسلمان پھرتمہیں اس دنیامیں نہ جینے دے گااورنہ زندہ چھوڑے گا۔۔ہم پہلے بھی ایک نہیں ہزاراورلاکھ بارکہہ چکے ہیں اورآج ایک بارپھرڈنکے کی چوٹ پرکہتے ہیں کہ ہماری شرافت۔۔ہماری خاموشی ۔۔ہماراصبراورہماراپرامن رہناصرف حضورۖکی عزت۔۔عظمت اورحرمت تک ہے۔۔جب بھی کہیں سے ہمارے آقاۖکی شان میں کہیں سے کوئی گستاخی ہوگی۔۔آقاۖکی عزت۔۔عظمت اورحرمت پرکہیں سے کوئی آنچ آئے گا پھرنہ صرف پاکستان بلکہ ہندوستان۔۔سعودی عرب۔۔ترکی۔۔فلسطین۔۔کشمیر۔۔عراق۔۔افغانستان اورشام ولیبیاتک کسی ایک مسلم ملک میں بھی کوئی مسلمان نہ پھر شرافت سے رہے گااورنہ ہی خاموش رہے گا۔۔حضرت محمدۖکی عزت۔۔عظمت اورمحبت یہ ہمارے لئے ریڈلائن اورانتہاء ہے۔۔اس ریڈلائن کوجوکراس کرے گا۔۔اس کیلئے پھرکوئی غازی علم الدین شہید۔۔عامرچیمہ شہیداورممتازقادری شہیدکی صورت میں ضرور سامنے آئے گا۔۔امریکہ اوربرطانیہ سمیت دنیامیں امن کاچورن بیچنے والے امن کے نام نہادعلمبرداروں کواگرواقعی دنیامیں امن چاہئیے یاانہیں سچ میں امن سے پیارہے توان کوپھرشیطان کے ان چیلوں کوہرحال میں پٹہ ڈالناہوگا۔۔دنیاکیلئے شائدکہ ذات ومفاد کی خاطراس سے آگے کچھ ہولیکن ہمارے لئے محمدۖسے آگے کچھ نہیں۔۔ذات ومفادکیا۔۔؟ہمارے بچے۔۔ہمارامال۔۔ہمارے آبائواجداداورہماری ایک نہیں ہزاروں۔۔لاکھوں ۔۔کروڑوں۔۔اربوں وکھربوں جانیں محمدۖ پرقربان ہو۔۔ہم ایسے امن۔۔پیار۔۔محبت۔۔اخوت اوربھائی چارے پرایک نہیں ہزاربارلعنت بھیجتے ہیں جس امن۔۔محبت۔۔اخوت اوربھائی چارے میں ہمارے نبی اورپیغمبرعلیہ السلام کی عزت اورعظمت محفوظ نہ ہو۔۔اس طرح کے گستاخانہ خاکوں پرامریکہ وبرطانیہ جیسے ممالک اوراقوام متحدہ جیسے اداروں کے بڑوں کی خاموشی افسوسناک ہی نہیں بلکہ شرمناک بھی ہے۔۔

مسلمانوں کو انتہاء پسنداوردہشتگردثابت کرنے کے لئے اچھلنے۔۔کودنے اورناچنے والے کرایہ کے وہ ٹٹوجواٹھتے بیٹھتے مسلمانوں کودہشتگردوانتہاء پسند کہتے ہوئے نہیں تھکتے۔۔کرایہ کے وہ ٹٹوآج کہاں ہیں ۔۔؟امن کے ان نام نہادٹھیکیداروں کوآج دنیاکی یہ سب سے بڑی دہشتگردی اورانتہاء پسندی کیوں نظرنہیں آرہی ۔۔؟واللہ ۔۔حضرت محمدۖ کی شان میں ذرہ سی بھی کوئی گستاخی ہویامعمولی سی کوئی بے ادبی ۔۔واللہ۔۔واللہ۔۔ہم مسلمانوں کے لئے اس سے بڑی دہشتگردی اورانتہاء پسندی اورکوئی نہیں ۔۔؟ہم ننگے بھوکے رہ کرجی سکتے ہیں لیکن محمدۖکی شان میں ذرہ کوئی بے ادبی یاگستاخی ہوہمیں پھرچین وسکون نہیں آتا۔۔آقاعلیہ السلام سے محبت اورعشق یہ ہماری اصل زندگی ہے اوراسی محبت وعشق کوہم گناہ گاردونوں جہانوں کی کامیابی سمجھتے ہیں۔۔ہمارے پاس ایک محمدۖ کی محبت ہی توہے۔۔یہ اگرنہ ہوتوواللہ۔۔پھرہمارے پاس کچھ بھی نہیں بچتا۔۔یہ دنیاتوآبادہی محمدۖ کے نام سے ہے۔۔اس لئے اہل دنیاکے ساتھ ہمارے یہ بھولے بھالے حکمران بھی یہ بات یادرکھیں کہ ہم مہنگائی ۔۔غربت۔۔بیروزگاری ۔۔بھوک وافلاس سمیت سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں لیکن آقاعلیہ السلام کی شان میں کوئی گستاخی اوربے ادبی ہرگزبرداشت نہیں کرسکتے۔۔فرانس میں آقاعلیہ السلام کی شان میں گستاخی نچلے نہیں ہائی لیول پرہوئی ہے۔۔جس ملک کاصدرگستاخ رسول ہو۔۔ایسے ملک سے دوستی۔۔تعلقات اورکاروبارپرہم سوبارلعنت بھیجتے ہیں۔۔ہمارے حکمرانوں کوفرانس کے ساتھ ہرقسم کے تعلقات فوری طورپرختم کرنے چاہیئں۔۔محض زبانی جمع خرچ اورمذمتیں کافی نہیں ۔۔عشق رسول ۖ یہ مذمتوں نہیں گستاخوں کی مرمتوں کامتقاضی معاملہ ہے۔۔ویسے بھی عشق میں انجام کونہیں دیکھاجاتا۔۔پھراگر۔۔عشق ۔۔عشق۔۔مصطفی سے ہو۔۔مجتبیٰ سے ہو۔۔حضرت آمنہ کے لعل سے ہو۔۔انبیاء کے سردارسے ہو۔۔تو۔۔عاشق۔۔ غازی علم الدین شہید۔۔عامرچیمہ شہیداورممتازقادری شہیدکی طرح اس طرح تاریخ رقم کرتاہے کہ اپنے کیا۔۔؟بیگانے بھی پھردل وجان سے سلام کئے بغیرنہیں رہ سکتے۔۔

وہ عرش کا چراغ ہے میں اس کے قدموں کی دھول ہوں
اے زندگی گواہ رہنامیں عاشق رسول ۖ ہوں

Umar Khan Jozvi

Umar Khan Jozvi

تحریر : عمر خان جوزوی