یمن سے سعودی عرب پر بمبار ڈرون سے حملہ ناکام، ڈرون تباہ

General Turki al-Maliki

General Turki al-Maliki

سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں آئینی حکومت کی حمایت کرنے والے اتحاد نے جمعرات کی صبح اعلان کیا کہ سعودی محکمہ دفاع نے مملکت کی طرف چھوڑا گیا ایک ڈرون روک کر اسے تباہ کردیا۔

اتحاد نے ایک بیان میں مزید کہا کہ وہ شہریوں کے تحفظ کے لیے خطرے کو بے اثر اور تباہ کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے گا۔

اتحاد نے اعلان کیا کہ بدھ کی شام اسے حدیدہ کی بندرگاہ کے سامنے ایک آئل ٹینکر سے مسلح حملے کےبعد مدد کے لیے ایک کال موصول ہوئی تھی۔

اتحاد نے حدیدہ کی بندرگاہ کے بالمقابل خطے اور سمندری گذرگاہ پر ایک بڑے خطرے کے اشارے کی موجودگی کی نشاندہی کی۔

یمن میں آئینی حکومت کی حمایت کرنے والے اتحاد نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے یمن کی صلیف بندرگاہ دشمن کی ایک بمبار کشتی کو حملے کی تیاری کرتے دیکھا جس کےبعد اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔

اتحاد نے مزید کہا کہ بحری نقل و حمل کے جہاز “روابی” کی بحری قزاقی کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد حدیدہ کی بندرگاہ سے شروع ہوا۔

اتحاد کا خیال ہے کہ حدیدہ کی بندرگاہ ایرانی بیلسٹک میزائل حاصل کرنے اور جمع کرنے کا ایک بڑا مرکز ہے۔ حدیدہ اور صلیف بندرگاہیں دشمن کے بڑے مراکز اور سمندری سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب یمن میں آئینی حکومت کی حمایت کرنے والی اتحادی افواج کے ایک ترجمان نے منگل کو مطالبہ کیا تھا کہ حوثی ملیشیا نے متحدہ عرب امارات کے پرچم والے تجارتی جہاز “روابی” کو چھوڑ دےجسے گروپ نے یمنی ساحل سے ہائی جیک کیا تھا۔

سعودی پریس ایجنسی نے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی کے حوالے سے حوثیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ روابی جہاز کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر، غیر جنگی نوعیت کے مکمل سامان کے ساتھ صلیف بندرگاہ سے چھوڑ دیں۔