یمنی عوام کی مدد کے لیے سعودی عرب اور عالمی ادارہ خوراک میں 40 ملین ڈالر کا معاہدہ

Agreement

Agreement

یمن (اصل میڈیا ڈیسک) شاہ سلمان ہیومینیٹری ایڈ اینڈ ریلیف سنٹر نے یمن کے جنگ زدہ اور غربت کے شکار علاقوں میں پسماندہ خاندانوں کو خوراک کی فراہمی کےلیے عالمی ادارہ خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے ساتھ مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس معاہدے کے تحت یمنی عوام کو قحط سے بچانے 40 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے 23 لاکھ 33 ہزار 333 یمنی شہریوں کو خوراک فراہم کی جائے گی۔

اس معاہدے پر شاہی دربار کے مشیر اور شاہ سلمان ریلیف سینٹر کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر عبد اللہ بن عبد العزیز الربیعہ نے اور عالمی ادارہ خوراک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسٹر ڈیوڈ بیسلی نے دستخط کیے۔

اس معاہدے کا مقصد جمہوریہ یمن میں غذائی عدم تحفظ کے شکار افراد کی غذائی ضروریات کی اولین ترجیح میں ان کی مدد فراہم کرنا ہے۔ عالمی ادارہ خوراک اور شاہ سلمان ریلیف سینٹر کے مشترکہ فوڈ پروگرام سے ابین ، الحدیدہ ، عمران ، البیضا ، الضالع، مارب ، شبوہ ، تعز ، المہرة، سقطرى، حضرموت، عدن، الجوف، حجہ، إب، لحج، صعدة، صنعاء، المحويت، ذمار، دارالحکومت ڈاریکٹوریٹ اور ريمة کے عوام مستفید ہوں گے اور انہیں آئندہ چھ ماہ تک خوراک اور دیگر ضروری سامان فراہم کیا جائے گا۔

ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے ایک پریس بیان میں اس اہم پیش رفت کے بارے میں کہا کہ مُملکت دنیا میں ریلیف اور انسانیت کی بحالی کے کاموں کے میدان میں پیش پیش ہے۔ سعودی عرب نہ صرف یمن بلکہ پوری دنیا میں عالمی برادری اور عالمی اداروں کے ساتھ مل کر ریلیف کی سرگرمیوں کے کئی پروگرامات چلا رہی ہے۔ برادر اور دوست ممالک کے عوام کی بہبود اور بحالی میں مدد سعودی عرب کی تاریخ کا حصہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب یمن میں پسماندہ طبقات کی بحالی میں سب سے زیادہ امداد فراہم کرنے والا ملک ہے۔ مملکت نے اقوام متحدہ کے کئی امدادی اداروں کےساتھ یمن میں بہبود اور بحالی کے شعبوں میں خدمات کے لیے مشترکہ منصوبوں‌پر کام شروع کر رکھا ہے۔