استاد امانت علی خان

Amanat Ali Khan

Amanat Ali Khan

پٹیالہ گھرانے کے مشہور کلاسیکل گلوکار۔ 1932 میں ہوشیار پور پنجاب میں پیدا ہوئے۔اپنے بھائی فتح علی خان کے ساتھ جوڑی کی صورت میں مختلف محافل میں اپنے فن گائیکی کے جوہر دکھاتے رہے اور بعد ازاں ریڈیو پاکستان پر موسیقی کے پروگراموں میں بھی شریک ہونے لگے۔ منفرد انداز استاد امانت علی خان نے غزل گائیکی کو اپنے منفرد اندازمیں پیش کرکے بہت جلد اپنے ہم عصرگلوکاروں، جن میں استاد مہدی حسن خان،استاد غلام علی اور اعجاز حضروی شامل ہیں،میں اپنا ایک الگ مقام اور شناخت بنائی۔
موسم بدلا رُت گدرائی اہل جنون بے باک ہوئے ہونٹو ں پہ کبھی ان کے میرا نام بھی آئے انشا جی اٹھو اب کوچ کرو
اور ایسے بے شمار لازوال گیت اور غزلیں آج بھی شائقین موسیقی میں بے حد مقبول ہیں جب کہ ان کے گائے ہوئے ملی نغمے اب بھی ان کے منفرد انداز گائیکی کے ساتھ وطن پرستی کا درس دیتے ہیں۔

استاد امانت علی خان کا انتقال 42سال کی عمرمیں1974ء میں ہوا۔