محبت ہو ہی جاتی ہے
ہم جب بھی تنہا گھر گئے
مجھکو معصومیت کا صلہ مل گیا
ایک دریا تھا اور کنارہ تھا
جاگتے جاگتے رات ڈھل جائیگی
چمپئی رنگ اور سیاہ آنکھیں
مجھ پہ کیوں اسطرح سے ہنستا ہے
دوست ہی کیا سدا رہیں گے ہم
گلابوں سے مہکی لڑی ہو گئی ہوں