انٹرنیشنل ری پبلکن انسٹیٹیوٹ (آئی آرآئی)نے پاکستان میں سیاسی جماعتوں کی مقبولیت سے متعلق سروے رپورٹ جاری کر دی

اسلام آباد(جی پی آئی)بین الاقوامی شہرت یافتہ غیر سرکاری تنظیم انٹرنیشنل ری پبلکن انسٹیٹیوٹ (آئی آرآئی)نے پاکستان میں سیاسی جماعتوں کی مقبولیت سے متعلق سروے رپورٹ جاری کر دی ، مسلم لیگ(ن)32فیصد مقبولیت کے ساتھ ملک کی مقبول ترین جماعت بن گئی جبکہ تحریک انصاف کی مقبولیت 24فیصد سے کم ہوکر18فیصدرہ گئی تاہم مقبولیت کے حوالے سے اس کی دوسری پوزیشن برقرار ہے جبکہ پیپلزپارٹی 14فیصد مقبولیت کے ساتھ بدستور تیسرے نمبر پر ہے۔

بلوچستان ملک کا واحد صوبہ ہے جہاں پیپلزپارٹی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا، پاکستانی عوام کی اکثریت نے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کی مخالفت کر دی۔اتوار کو آئی آر آئی کی طرف سے نومبر2012 میں کئے گئے سروے رپورٹ جاری کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ قومی سطح پر(ن)لیگ کی مقبولیت 28فیصد سے بڑھ کر 32فیصد ہوگئی جس کے بعدوہ ملک کی مقبول ترین جماعت بن گئی ہے۔

تحریک انصاف کی مقبولیت 24فیصد سے کم ہو کر 18فیصدرہ گئی ہے تاہم قومی سطح پر مقبولیت کے حوالے سے اس کا نمبر بدستور دوسرا ہے۔حکمراں پیپلزپارٹی کی مقبولیت 14فیصد پر برقرار ہے۔مسلم لیگ(ق)کی قومی سطح پر مقبولیت 2فیصدہے۔رپورٹ کے مطابق صوبائی سطح پر خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی مقبولیت میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جو32 فیصد ہوگئی ہے ۔(ن)لیگ کی 9فیصدسے بڑھ کر12فیصد ہوگئی، خیبرپختونخوا میں جے یو آئی (ف)کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہوا۔پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کی مقبولیت 43فیصدسے بڑھ کر49 فیصد ہوگئی ہے جبکہ پیپلزپارٹی کی مقبولیت سات سے بڑھ کر آٹھ فیصد ہوگئی ہے۔

تحریک انصاف کی 19فیصد ہے ۔بلوچستان میں تحریک انصاف کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کی مقبولیت میں اضافہ ہواہے اس صوبے میں (ن)لیگ کی مقبولیت8فیصد سے بڑھ کر 13فیصد، پیپلزپارٹی کی مقبولیت 5سے بڑھ کر18فیصد ،جے یوآئی (ف)کی مقبولیت 4فیصد سے بڑھ کر8فیصد،(ق)لیگ کی 3سے بڑھ سندھ میںپیپلزپارٹی کی مقبولیت39سے کم ہوکر32فیصد ہوگئی ہے جبکہ اس صوبے میں (ن)لیگ 6فیصدسے بڑھ کر 8فیصد ہو گئی۔سندھ میں ایم کیوایم میں مقبولیت میں 11سے بڑھ کر 16فیصد ہو گئی ہے جبکہ تحریک انصاف کی مقبولیت9فیصدجبکہ (ق)لیگ کی صرف ایک فیصد ہے۔سروے رپورٹ کے مطابق عوام کی اکثریت نے جنوبی پنجاب صوبے کی مخالفت کی ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کاسب سے بڑامسئلہ مہنگائی ہے 32فیصدنے مہنگائی کو بڑا مسئلہ قرار دیا جبکہ 20فیصد لوگوں نے بے روزگاری کو بڑا مسئلہ قرار دیا۔