برما : عید کی رات کے فسادات میں ہلاک افراد کی تعداد80 ہو گئی

Burma Violence

Burma Violence

برما (جیوڈیسک) برما میں بڑی کی عید کی رات سے شروع ہونے والے فسادات میں ہلاک افراد کی تعداد اسی ہو گئی۔ روہنگیا مسلمانوں کے کئی دیہات کو آگ لگا دی گئی۔ انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے برما کے مغربی علاقوں میں نسلی فسادات میں ہونے والی تباہی کے تصویری ثبوت پیش کر دیے۔

راخائن کے علاقے میں مسلمانوں کی بستیوں پر حملے کیے گئے۔ مارے جانیوالوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ مسلمانوں کے گھر جلا دیے گئے ہیں۔ میانمار کی حکومت روہنگیا مسلمانوں کو اپنا شہری نہیں مانتی۔ ہزاروں روہنگیا مسلمان، جن کے پاس شہری حقوق نہیں ہیں، سمندر کے راستے نقل مکانی کرگئے ہیں۔ یہ لوگ ایک جزیرے پر پھنسے ہوئے ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے برما کی حکومت سے رخائن میں تشدد روکنے کے مزید کوششیں کرنے کے لیے کہا ہے۔ بی بی سی کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے جو سیٹلائٹ تصاویر دی ہیں، اس سے مغربی برما میں مسلمانوں کی زبردست بربادی کے پختہ ثبوت ملے ہیں۔ تنظیم کا کہنا ہے راخائن میں زیادہ تر روہنگیا مسلمان آباد تھے جو بودھ آبادی کے حملوں کا نشانہ بنے۔