دوہزار بارہ میں رکی پونٹنگ اور اسٹراؤس نے کرکٹ کو خیرباد کہا

Ponting Strauss

Ponting Strauss

دوہزار بارہ میں آسٹریلیا کے کپتان رکی پونٹنگ اور انگلینڈ کے اینڈریو اسٹراؤس نے بین الاقوامی کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا۔ آسٹریلیا نے گیارہ ٹیسٹ میں سات فتوحات حاصل کیں۔ پاکستان نے چھ ٹیسٹ میں تین جیتے ایک ہارا۔ گزرے رخصت ہونیوالے سال میں آسٹریلیا کے عظیم بیٹسمین رکی پونٹنگ کا سترہ سالہ کیریئر مایوس کن انداز میں ختم ہو گیا۔

جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریزمیں ناکامی پرپونٹنگ نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ۔ انگلینڈ کے اینڈریواسٹراس بھی جنوبی افریقہ سے سیریز ہارنے پر ریٹائر ہو گئے ۔ آسٹریلیا گیارہ ٹیسٹ میں سات فتوحات اور ایک ناکامی کے ساتھ کامیاب ترین ٹیم ثابت ہوئی۔ بھارت کیخلاف آسٹریلیا نے چار وکٹوں کے نقصان پر چھ سوانسٹھ رنز کا سب سے بڑا ٹوٹل بھی بنایا۔

پاکستان نے چھ ٹیسٹ کھیلے انگلینڈ کیخلاف تین جیتے اور سری لنکا سے ایک ٹیسٹ ہارا۔ آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک کیلئے یہ سال ریکارڈ ساز ثابت ہوا۔ انہوں نے ایک ٹرپل اور تین ڈبل سنچریز سمیت پانچ تھری فیگر اننگز کھیلیں اور ایک ہزارپانچ سوپچیانوے رنز اسکورکئے ۔ ایلسٹرکک ایک ہزاردوسو اننچاس ، ہاشم آملا ایک ہزار چونسٹھ، کیون پیٹرسن ایک ہزارترپن اورجوناتھن ٹروٹ ایک ہزارپانچ رنز بنا کرنمایاں رہے۔ اظہرعلی تین سنچریز سمیت پانچ سو اکیاون رنز بنا کر پاکستان کے کامیاب ترین بیٹسمین رہے۔

سری لنکا کے رنگانا ہیراتھ ساٹھ وکٹیں لیکر بہترین بولر ثابت ہوئے۔ ہیراتھ نے سات مرتبہ اننگز میں پانچ دو بار میچ میں دس وکٹیں لیں۔ گریم سوان انسٹھ، ورنن فلینڈر تینتالیس اور سعید اجمل انتالیس وکٹیں لیکرنمایاں رہے۔ سعید اجمل نے پچپن رنز دیکر انگلینڈ کے سات کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جوسال کی بہترین بولنگ ثابت ہوئی۔