عمر رحمان اور عجب گل کے نام۔ شاہ بانو میر

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

میرے تن کے زخم نہ گن ابھی میری آنکھ میں نور ہے

میرے بازں پہ نگاہ کر ، جو غرور تھا وہ غرور ہے
ابھی رزم گاہ کے درمیاں ہے میرا نشاں کھلا ہوا
ابھی تازہ دم ہے میرا فرض نئے معرکوں پہ تلا ہوا

پاکستان اور جماعت کیلئے ہم سب مخلص ہیں ” ذاتی اغراض و مقاصد سے بالاتر ہو کر ہمیں پارٹی کیلئے پاکستان کیلئے کام کرنا ہے گرل پوائنٹ کے خوبصورت ہال میں پاکستان تحریک انصاف فرانس کے معزز ممبران چپ سادھے کوآرڈینیٹر عمر رحمان کی گونجتی ہوئی آواز میں پِنہاں درد کو بخوبی محسوس کر سکتے تھے پارٹی کو اخلاص سے جذبہ حب الوطنی اور غیرت کے ساتھ چلانا ہے۔

عمر رحمان فرانس پی ٹی آئی کا روشن درخشاں ستارہ پارٹی کی دھوم پورے یورپ میں ہے اس پارٹی کا ہر فرد ہے مِلت کے مقدر کا ستارہ اور اس پارٹی کا سر پرست کہہ لیں صدر کہہ لیں عمر رحمان جو ہر ممبر کو مساوی عزت و احترام دیتا ہے جس کا اخلاق سوچ کردار بے مثال ہے اور دیگر پارٹی صدور کیلئے مشعلِ راہ آج وہی عمر رحمان بہت قلیل عرصے میں پے درپے کئی بڑی سیاسی کامیابیاں حاصل کرنے کے بعد قدرے ملول و افسردہ دکھائی دے رہا تھا وجہ ؟وجہ تھی کچھ سخت فیصلوں کیلیے اس کا بے جگری سے سٹینڈ لینا پھر نئی روایت ڈالی گئی پی ٹی آئی کا نعرہ ہے سوچ بدلیں گے تو یہاں بھی روایت بدلی مجھے تو اسلام کا تاریخی دور یاد آگیا جب حاکمِ وقت سب سے سے زیادہ عاجزی و انکساری کا مظاہرہ کرتا تھا وجہ ؟ صرف خوفِ خدا تعلیم محمدی پر درست عمل درآمد کرنا آج وہ مظاہرہ میں نے یہاں دیکھا پی ٹی آئی کا کو آرڈینیٹر قرآن پاک پے حلف لے رہا ہے کہ وہ جو فیصلے کرنے جا رہا ہے وہ صرف اور صرف پاکستان تحریک انصاف کے بہترین مفاد میں ہوں گے ذاتیات اس میں کہیں شامل نہیں ہوں گی کیا پارٹی ممبران کو ان کی لیاقت پے دیانتداری پے یقین ہے۔

قائد جب ایسا بہادر ہو دیانتدار ہو تو کون محب الوطن ہے جو انکار کر سکتا ہے ایک ہی لمحے میں ساری پارٹی کے بلند ہوتے ہاتھ عمر رحمان کی قابلیت پے اثبات کی مہر ثبت کر چکے تھے اور اس کے بعد وہ تاریخی خوبصورت یادگار لمحہ دیکھا جب پوری جماعت نے عمر رحمان کی معیت قرآن پاک کو حاضر ناظر جان کر حلفِ وفاداری اٹھایا یوں تحریک انصاف نے نئی روایت ڈالی نہ میڈیا کا دھوم دھڑکا نہ پبلسٹی کی کوشش سادگی سے اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے تمام اراکین نے حلف اٹھا کر پارٹی پاکستان کے ساتھ مخلص ایماندار ہونے کا حلف اٹھا کر گویا اپنی ذمہ داری کو نئے سرے سے خود پے عائد کر دیا کھانے کا دور شروع ہوا اور اس کے بعد سخت آزمائشی وقت کچھ ممبران کیلئے سخت گھڑی ووٹنگ وہی اور کچھ ممبران کو پارٹی عہدوں سے فارغ کیا گیا باقی سب تو وہاں موجود نہیں تھے لیکن محترم عجب گل پی ٹی آئی کا بڑا محترم باوقار نام وہاں موجود تھا پی ٹی آئی ہمارا گھر ہے اس سے واسطہ انہی لوگوں کا ہے جو تھالی کے بینگن بن کر لڑہکتے پھرتے نہیں ہیں نظریاتی لوگ ہیں صرف عہدوں کے لالچ میں یہاں موجود نہیں ہیں عہدے کی ضرورت اپنی پہچان اور کام کو بہت آگے تک لے جانے کیلئے یقینا ہے اس کے علاوہ ذاتی لالچ کا یہاں کوئی واسطہ نہی ہے۔

راجہ عجبصاحب کو جب بزریعہ ووٹنگ یہ فیصلہ سنایا گیا کہ وہ اب اپنے موجودہ عہدے پر قائم نہیں رہ سکتے کوئی اوِر جماعت ہوتی تو اب تک معزول کیا جانے والا ممبر آسمان سر پے اٹھا لیتا پریس کانفرنس کر کے پارٹی کے چیتھڑے اڑا دیتا یہی وہ واضح فرق ہے پی ٹی آئی میں اور دیگر سیاسی جماعتوں میں کہ یہاں مسائل پیدا ہوں گے ان کے حل میں پیدا ہونے والے نتائج سخت ہوں گے لیکن پارٹی صدر پے اتنا اعتماد اور باہمی ممبران کے روابط ایک منظم خاندان کی طرح مضبوط ہیں کہ ممبر رنجیدہ تو ہوتا ہے لیکن نہ تو اپنے اس خاندان پی ٹی آئی کو چھوڑنے کا تصور کرتا ہے اور نہ ہی اپنی پارٹی کے اوپر کوئی آرٹیکل لکھ کر گھٹیا الفاظ استعمال کر کے دل کی بھڑاس نکالتا ہے پارٹی ممبران کی ذاتی دوستی محبت اپنی جگہہ لیکن اب سب لوگ قرآن پاک کے حلف کے پابند ہیں لہذا مافیا گروپ نہیں چل سکتا حقائق سامنے پیش ہوں گے اور اگر کوئی ان کے مطابق غلطی پر ہوگا تو یقینا احتساب کا عمل پارٹی کے ہر بڑے چھوٹے ممبر پے اسی طرح لاگو ہوگا جیسے آج کچھ ممبران پے ہوا ہے۔

مجھے اس بات کی ازحد خوشی ہے کہ محترم راجہ عجب صاحب باوجود اپنی سادگی کے پارٹی کے ساتھ اتنی محبت اتنی وابستگی رکھتے ہیں کہ اس معزولی کو خندہ پیشانی سے قبول کرتے ہوئے اپنے لیڈر عمر رحمان پے مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہیں یہ انوکھی بات ہے جو صرف پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے ہی ممکن تھی راجہ عجب میں آپکو ذاتی حیثیت میں یہ یقین دلاتی ہوں کہ جتنا میں نے عمر رحمان کو سمجھا ہے پارٹی کا ہر ممبر عمر کو بہت عزیز ہے کوئی ایسا سخت فیصلہ کرنا پڑے اور کسی ممبر کی دل آزاری ہو تو اس عمرکا دل بھی پرانے عمر بن خطاب کی طرح پریشان رہتا ہے کیونکہ ہر ممبر عمر کیلیئے محترم ہے پارٹی کا قیمتی سرمایہ ہے عجب گل !! آپ ہمارے سینئیر ممبر تھے ہیں اور رہیں گے پارٹی کے اس سخت فیصلے کونظریاتی ممبر کی طرح مان کر کسی قسم کی بیان بازی نہ کر کے آپ نے پی ٹی آئی کے سیاسی مخالفین کو ایک نئی راہ دکھائی ہے پاکستان کے روایتی سیاسی کلچر میں آج نئی داغ بیل ڈالی ہے۔

آپ کی شخصیت کا احترام ہر پارٹی ممبر کے دل میں اور زیادہ ہوا ہے عمر رحمان آپ کی قیادت آپ کی فہم و فراست اور دانشمندی ممبران کیلئے خصوصی توجہ کا ہونا بِلاشبہ ہمیں مستحکم سیاسی خاندان کی صورت دکھاتا ہے آپ کے ہر فیصلے پر انشااللہ ہر ممبر اسی طرح اعلی ظرفی کا مظاہرہ کرے گا جیسے عجب گل صاحب نے کیاپاکستان تحریک انصاف کے کاندھوں پے بھاری ذمہ داری ہے نئی روایات کی نئی بنیادوں کی وہ جبھی ممکن ہے جب پارٹی جزو کل کی صورت دکھائی دے ہر فیصلے کو پارٹی کے حق میں سمجھ کر ذاتی سوچ کو الگ کر کے قبول کیا جائے جیسے راجہ عجب صاحب نے کیا۔

Umer Rehman France

Umer Rehman France

ہمیں فخر ہے پی ٹی آئی کے مضبوط طریقہ کار پے اور ہمیں فخر ہے عمر رحمان کی قیادت پے ہمیں فخر ہے پی ٹی آئی کے ایک ایک معزز قیمتی نظریاتی ممبر پر سیاسی اساس جو ہم نے دی ہے اس سے پہلے اس کی نظیر ملنی نا ممکن ہے ہمیشہ ہی سیاسی معزولیاں پارٹی میں توڑ پھوڑ کا باعث بنتی ہیں یہ پہلی مثال ہے جس میں معزول ہونے والا خندہ پیشانی سے فیصلہ نہ صرف قبول کر رہا ہے بلکہ پارٹی میں مرتے دم تک رہنے کا اعلان پہلے سے زیادہ جوش و خروش اور ولولے سے کر رہا ہے یہ ہے پاکستان میں تبدیلی کا انداز کبھی ایسا انداز پہلے کسی سیاسی جماعت میں دیکھا؟شکریہ عمر رحمان اپنی طبیعت کے بر خلاف پارٹی کے مفاد میں مشکل فیصلوں پرشکریہ راجہ عجب باوقار منظم ممبر کے طور پے اپنی نظریاتی سوچ کے ساتھ پارٹی فیصلے کو قبول کر کے بدستور اپنی خدمات پیش کرنے پر پاکستان زندہ باد پاکستان تحریک انصاف پائیندہ باد۔
میں اسی قبیلے کا فرد ہوں جو حریفِ سیلِ بلا رہا
اسے مرگزار کا خوف کیا جو کفن بدوش سدا رہا
میرے غنیم نہ بھول تو کہ ستم کی شب کو زوال ہے
تیرا جبر ظلم بلا سہی میرا حوصلہ بھی کمال ہے