قائد کا پاکستان اور چور اچکے

Rohail Akbar

Rohail Akbar

قائد اعظم کی قیادت میں برصغیر کے مسلمانوں نے آزاد وطن کے لیے جدوجہد کی تھی اور انہیں یقین تھا کہ ان کی کوششوں کے نتیجے میںایسی نظریاتی ریاست وجود میں آئے گی جو مدینہ جیسی ماڈل ریاست ہوگی مگر 65 سال گزرنے کے باوجود قائداعظم محمد علی جناح کے خواب کو پورا نہیں کیا جا سکا اور پاکستان اسلامی ریاست نہیں بن سکاآج کا پاکستان ہمارے بزرگوں کے خوابوں کا عکاس نہیں ہے موجودہ حکمرانوں نے قائد اعظم کے سنہری اصولوں سے انحراف کر کے وطن عزیز کو کرپشن کی آماجگاہ بنا دیا ہے ہوشربا مہنگائی، بجلی وگیس کی لوڈ شیڈنگ اور قیمتوں میں بے تحاشا اضافے نے قوم کا جینا حرام کر رکھا ہے۔

دہشتگردی ، ڈرون حملوں اور بیرونی مداخلت کی وجہ سے ملکی سا لمیت اور خود مختاری دائو پر لگی ہوئی ہے، روشنیوں کا شہر کراچی قتل گاہ میں تبدیل ہو چکا ہے اور بلوچستان بدستورناقص پالیسوں کے سبب سلگ رہا ہے ملک میں روزانہ ہونیوالی کرپشن بارہ سے پندرہ ارب روپے تک پہنچ چکی ہے جبکہ ملک پر اندرونی اور بیرونی قرضوں کا حجم گزشتہ پانچ سالوں میں بڑھ کر دوگنا ہوگیا ہے ۔،قوم تعلیم ، صحت اور روزگار کی سہولتوں سے محروم ہے، بجلی اور گیس کے بحرانوں نے معیشت کا پہیہ جام کردیا ہے ملک میں بدامنی کا راج ہے کسی کی جان و مال محفوظ نہیں ہے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ معمول بن چکی ہے ہر آنے والا دن مایوسی اور مشکلات و مصائب ساتھ لاتا ہے۔

موجودہ حکمرانوں 5 سال تک مفاہمت کے نام پر اقتدار میں رہے 5 سالوں میں ان کے جرائم کی فہرست طویل ہوچکی ہے اس عرصے میں پاکستان کی سلامتی ، آزادی ، خودمختاری اور وقار کو امریکہ کے ہاتھوں گروی رکھ دیا گیا ہے پاکستان کے نیو کلیئر اثاثوں پر قبضے کے لیے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے شعیہ ، سنی دیو بندی ، بریلوی اور دیگر مکاتب فکر کے افراد کو ایک دوسرے سے لڑانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں ملک کی اقتصادی صورت حال دگر گوں ہے،سی این جی کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا مگر سی این جی مالکان اور حکومت مل کر سپریم کورٹ کے فیصلے کو سبوتاژ کر رہے ہیں کراچی پاکستان کا اقتصادی حب اور منی پاکستان ہے یہ پاکستان کے سر کا تاج ہے اس شہر کو فوجی اسٹبلشمنٹ نے چھین کر قومیت کا نعرہ لگانے والوں کے حوالے کر دیا ہے کراچی کو بد امنی کی آماج گاہ بناکر استعماری قوتوں کے ایجنڈے کو پورا کیا جا رہا ہے۔

Pervez Musharraf

Pervez Musharraf

بلوچستان پاکستان کا حساس علاقہ ہے مگر یہ صوبہ جل رہا ہے نواب اکبر بگٹی کے قاتل پرویز مشرف پر قتل کا مقدمہ درج کرنے کے بجائے حکمرانوں نے اسے پروٹوکول دے کر روانہ کر دیا ملک میں شفاف اور غیر جانبدرانہ انتخابات ناگزیرہو چکے ہیں بحرانوں میں گھری پوری پاکستانی قوم آج پھر قائد اعظم محمد علی جناح جیسی مخلص اور دیانتدار قیادت کی منتظر ہے جو ان کو مسائل سے نجات دیکر ترقی یافتہ اقوام کی صف میں کھڑا کر دے ۔

ملک بچانے کے لئے آج اسی جذبے کی ضرورت ہے جس کا مظاہرہ قیام پاکستان کے لئے کیا گیا۔ قائداعظم کے اصولوں کو اپنا کر کے ہی ہم انہیں صحیح معنوں میں خراج عقیدت پیش کر سکتے ہیں آخر میں فرحت عباس شاہ کی ملکی صورتحال پر ایک غزل آپ بھی پڑھیں اور موازنہ کریں ۔
ایم این اے ،ایم پی اے تے شہہ زور اچکے
ملک اساڈا لٹ کے لے گئے چور اچکے
میڈیا ،پلس،عدالتاں،راٹھ تے افسر شاہی
کافی نے یا دساں ہالے ہور اچکے
خود کش حملے ، بھکھ،ڈرون،قنون تے بھتے
چارے پاسیوں کھچ کے رکھدے ڈور اچکے
اکھ جھپکی تے شہر دی تھاں ویراناں سی
چھڈ گئے کاں تے چک کے لے گئے مور اچکے
اسی سیاستدان سمجھ کے بیٹھے آں
حالانکہ ایہہ سارے صرف نے چور اچکے ۔
تحریر : روہیل اکبر
03466444144