لانگ مارچ نتائج کے اعتبار سے ناکام رہا ہے، امیر پٹی

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )طاہرالقادری کے تین روزہ دھرنے اور اس میں شریک عوام کی موسم کی سختیوں کے باجود استقامت و حوصلے سے ڈٹے رہنے کی وجہ سے تیسری قوت کو پاکستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت کرنی پڑی اور ہم نہیں مانیں گے ہٹ دھرمی پر قائم مذاکرات کے جمہوری عمل پر مجبور ہوئی جبکہ طاہرالقادری بھی تیسری قوت کی مداخلت و دھمکی اور حالا ت کی نزاکت کے بعد دھرنے میں شریک عوام کے حوصلے ٹوٹنے سے قبل دھرنا ختم کر دینا چاہتے تھے۔

اس لئے ایک سرسری معاہدے کے ذریعے دھرنے کا خاتمہ کردیا گیا اور وہ انقلاب نہیں آیا جس کا اعلان بار بار طاہر القادری فرمارہے تھے۔ روشن پاکستان پارٹی (محب وطن ) کے چیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ معاہدے کی شرائط پر عملدرآمد کی بھی کوئی ضمانت نہیں ہے کیونکہ حکومت اس سے قبل بھی سیاسی جماعتوں سے معاہدے کرکے توڑدینے کی عادی  ہے۔

وہ سمجھتی ہے کہ معاہدے آسمانی صحیفے نہیں ہوتے اسلئے در حقیقت اپنی طوالت موسم کی سختی اور حکومت کی چالاکی کے ساتھ طالبان کی دھمکی اور روایتی سیاستدانوں کی مخالفت کے باعث قادری صاحب کا لانگ مارچ نتائج کے اعتبار سے ناکام  رہا ہے۔