ناروے: بم حملے اور فائرنگ، ہلاکتوں کی تعداد 87 ہوگئی

norway
اوسلو: ناروے میں بم دھماکوں اور یوتھ کیمپ پر فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت ہونے والوں کی تعداد ستاسی ہوگئی۔ ہیلپرز آف گلوبل جہاد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔  غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز ناروے میں پہلا حملہ دارالحکومت اوسلو میں ہوا جس میں سات افراد ہلاک ہوئے۔ اس حملے سے وزیر اعظم کے دفتر اور اخبار کے دفاتر کو شدید نقصان پہنچا۔
پولیس کے مطابق بم دھماکے کے بعد اوسلو کے شمالی جزیرے یٹویا میں ایک سمر کیمپ میں پولیس وردی میں ملبوس حملہ آور نے فائرنگ کی جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد اسی تک پہنچ گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سمر کیمپ پر حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق حملہ آور ناروے کا ایک بتیس سالہ شہری اینرس بیرنگ بریوک ہے۔ ہیلپرز آف گلوبل جہاد اس کارروائی کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ دوسری جانب انڈونیشیا میں ہونے والی آسیان وزرائے خارجہ کانفرنس کے مندوبین نے اوسلو دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔