وزیر اعظم کیخلاف توہین عدالت کیس: نرگس سیٹھی کا بیان ریکارڈ

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد : (جیو ڈیسک) سپریم کورٹ میں وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کیس میں سیکریٹری کابینہ ڈویژن نرگس سیٹھی نے اپنی شہادت ریکارڈ کرا دی، کہتی ہیں کہ وزیراعظم انتہائی نرم خو اور عدلیہ سمیت تمام اداروں کا احترام کرنے والے شخص ہیں۔ کل اٹارنی جنرل نرگس سیٹھی پر جرح کریں گے۔ جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سات رکنی خصوصی بنچ کے روبرو سیکریٹری کیبنٹ ڈویژن نرگس سیٹھی بطور گواہ پیش ہوئیں۔ نرگس سیٹھی نے عدالتی حکم پر عملدرآمد سے متعلق وزارت قانون کی جانب سے وزیراعظم کو بھیجی گئیں دو سمریاں پیش کیں جنہیں دفاعی شہادت کے طور پر ریکارڈ کا حصہ بنا لیا گیا۔

اعتزاز احسن کے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے نرگس سیٹھی نے بتایا کہ وزیراعظم عدلیہ سمیت ریاستی اداروں کا احترام کرتے ہیں، میری موجودگی میں انھوں نے کبھی عدلیہ کے بارے میں توہین آمیز الفاظ استعمال نہیں کئے۔ وہ بہت مصروف شخص ہیں۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ فوجداری مقدمے میں ملزم کے ساتھ کام کرنے والے شخص کی شہادت بہت اہمیت رکھتی ہے۔ سماعت کے دوران ایک موقع پر جسٹس ناصر الملک نے اعتزاز احسن کو ٹوکا اور کہا کہ آپ غیر متعلقہ سوالات کرتے ہیں، ہمیں پتہ ہے ملک کا وزیر اعظم بہت مصروف ہوتا ہے۔ وزیراعظم معزز شخصیت ہیں، ان کے کردار کے بارے میں ایسے سوال نہ کریں۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ انہیں کچھ سوال پوچھنے نہیں دیئے گئے۔ نرگس سیٹھی کی پیش کردہ باون صفحات پر مشتمل دوسری سمری میں اس وقت کے وزیر قانون بابر اعوان کا نوٹ اور سوئس حکام سے ہونے والے خطوط کے تبادلوں کا ریکارڈ بھی شامل ہے۔ اعتزاز احسن نے ان دستاویز کو حتمی شواہد کے طور پر مارک کرایا۔ عدالت نے سمریوں کو ریکارڈ کا حصہ بنانے سے متعلق اٹارنی جنرل کا اعتراض مسترد کر دیا اور انھیں جمعرات کو گواہ نرگس سیٹھی سے جرح شروع کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت کل تک کے لئے ملتوی کر دی۔