پاکستان دو، امریکا نے ایک بار بھارت کوجوہری حملے کی دھمکی دی

Shivshankar Menon

Shivshankar Menon

پاکستان کے خلاف بھارت کے جنگی جنون کو پاکستان نے دو بار ایٹمی حملے کی دھمکی دے کر روکا۔ ایک بار 1987اور دوسری بار 1990میں جوہری ہتھیار استعمال کرنے کا براہ راست پیغام پہنچایا۔بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمزنے بھارت کے جوہری اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ بھارت تین بار جوہری حملے کی دھمکی کا شکار ہوا۔ دو بار اسے پاکستان جب کہ ایک بار امریکا کی طرف سے ایسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا۔ اخبار لکھتا ہے کہ اگرچہ بھارت کے قومی سلامتی مشیر شیو شنکر مینن نے جوہری حملے کی تین بار نئی د ہلی کودھمکی دینے والے ممالک کا نام لینے سے گریز کیا ہے ۔ اعلی بھارتی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے 1987 میں بھارت کے خلاف ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی اس وقت دھمکی دی جب اس وقت کے جنرل کے سندراجی کی زیر قیادت راجستھان کے ریگستان میں بڑے پیمانے پر جنگی مشقیں شروع کی ۔یہ جنگی مشقیں نومبر1986سے مارچ1987تک جار رہی ۔ پاکستان کے صدر ضیا الحق کی طرف سے پاکستان آرمی اور ایئر فورس کو متحرک دیکھا گیا ۔ جنوری 1987 میں بھارتی صحافی کلدیپ نیئر سے ایک انٹرویو میں پاکستان کے جوہری سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیر خان نے کہا کہ کوئی بھی پاکستان کو کمزور یاتوڑنہیں کرسکتا ،واضح رہنا چاہیے کہ اگرہمارے وجود کو خطرہ لاحق ہو ا تو ہم بم استعما ل کریں گے۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ یہ دھمکی سفارتی اور دیگر چینلز کے ذریعے پہنچائی گئی۔ دوسری بار بھارت پاکستان کے ہاتھوں جوہری دھمکی کا شکار بے نظیر بھٹو کے دور میں ہوا۔ جب انہوں نے اپنا وزیر خارجہ لیفٹیننٹ جنرل صاحبزادہ یعقوب خان کو 21 جنوری 1990 کو کشمیر مسئلے پر دباوڈالنے کے لئے بھارت بھیجا ۔ انہوں اپنے بھارتی ہم منصب آئی کے گجرال سے کہا کہ اگر بروقت اقدام نہ اٹھایا تو برصغیر پر جنگ کے بادل چھا جائیں گے۔ اخبار کے مطابق بھارت کو ملنے والی یہ دو براہ راست جوہری دھمکیاں تھیں جب کہ امریکا کی طرف سے بھارت کے خلاف بلواسطہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دی گئی۔ رچرڈ نکسن انتظامیہ کے تحت امریکا نے بھارت کو11دسمبر1971میں دنیا کا پہلا روسی جوہری طاقت کیریئر کوخلیج بنگال میں اترنے پر دھمکی دی تھی۔اخبار کے مطابق بھارت کی قومی سلامتی کے مشیرمینن ایک عالمی تخفیف اسلحہ کے سیمینارسے جوہری بلیک میلنگ پر بات کررہے تھے۔