پاکستان سنی تحریک اور مسلم لیگ (ن) آئندہ انتخابات میں مل کر حصہ لیں گے

راولپنڈی(جی پی آئی)پاکستان سنی تحریک اور مسلم لیگ (ن) آئندہ انتخابات میں مل کر حصہ لیں گی اور دیگر سیاسی قوتوں کو بھی اپنے اتحاد کا حصہ بنایا جائے گا۔دونوں جماعتوںکے درمیان آئندہ مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے کیلئے ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور انتخابی اتحاد سمیت دیگر معاملات پرپیش رفت کرے گی۔ کرپٹ حکمرانوں سے نجات حاصل کرنے اور ملک کو حقیقی جمہوریت کی جانب گامزن کرنے کے لئے ملک کی تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ مل کر الائنس بنایاجائے گا۔

پاکستان سنی تحریک بھی اسی الائنس کا حصہ ہوگی۔پاکستان سُنی تحریک کے سینٹرل میڈیاسیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار ان دونوں جماعتوں کے رہنمائوں نے مرکز اہلسنّت پرملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وفد میںمرکزی رہنماء پیر امین الحسنات شاہ ، سینئر رہنماممنون حسین،سلیم ضیائ، سلیم راشد ملک، نہال ہاشمی، مفتی انتخاب احمد اور اظہر شاہ ہمدانی شامل تھے جبکہ اس موقع پر پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنماء محمد شاہد غوری، محمد شکیل قادری، محمد شاداب رضا ، مطلوب اعوان، محبوب سہتو اور دیگر موجود تھے۔

پاکستان سُنی تحریک کے مرکزی رہنمامحمدشاہدغوری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو آزاداورخودمختاربنانے کیلئے (ن) لیگ کے دھرنے میں بھرپورشرکت کریں گے۔آئندہ الیکشن میںسرکاری اداروں کو ڈرادھمکا کر کسی کو اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے نہیں دیے جائینگے۔ اداروں کی مکمل آزادی اور خود مختاری ہی ملک میں حقیقی جمہوریت کی ضامن ہے۔

پیر امین الحسنات شاہ اور ممنون حسین نے کہا کہ ملکی موجودہ بدتر صورتحال کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہے اور اس نے ملک کے عوام کو ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، کرپشن، مہنگائی اور بے روزگاری کے سوا کچھ بھی نہیں دیا۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کی جانب سے کراچی سمیت ملک بھر میں دہشتگردی کے حوالے سے بیانات نہ صرف مضحکہ خیز ہیں بلکہ وہ اس بات کی دلیل ہیں کہ موجودہ کرپٹ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پرناکام ہوچکی ہے۔

ملاقات میں ملک بھر میں دہشتگردی، مزارات، مساجد اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنائے جانے اور پاکستان سنی تحریک سمیت دیگر جماعتوں کے کارکنان کو چن چن کر ٹارگٹ کئے جانے کی مذمت کی گئی۔دونوں جماعتوں کی مشترکہ کمیٹی میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ممنون حسین، پیر امین الحسنات، خواجہ سعد رفیق، پیر عمران شاہ، سلیم ضیاء اور مفتی انتخاب احمد جبکہ پاکستان سنی تحریک کی جانب سے محمد شاہد غوری، محمد شکیل قادری، محمد شاداب رضا، محبوب سہتو اور مطلوب اعوان شامل ہونگے۔ یہ کمیٹی دونوں جماعتوں کے آئندہ کے لائحہ عمل کوحتمی شکل دینے کی مجازہوگی۔