کراچی میں سُنی تحریک کے کارکنان کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے۔ مفتی لیاقت علی رضوی

اسلام آباد(جی پی آئی)پاکستان سُنی تحریک کے ڈویژنل صدرمفتی لیاقت علی رضوی نے کہا ہے کہ کراچی میں ہمارے کارکنان کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے لیکن حکومت اور پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ حکمرانوں کی چشم پوشی اور پولیس کی جانبداری کی وجہ سے کراچی دہشتگردوںکی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔

ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا تو ایک بھی کلرنہیں بچے گا۔ حکومت ،پولیس اور انتظامیہ اپنا قبلہ درست کر لیں اور ٹارگٹ کلرز کے خلاف عملی کاروائی عمل میں لائیںوگرنہ راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے کراچی میں کارکنوں اورعہدیداروں کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ضلعی صدرعلامہ طاہراقبال چشتی نے کہا کہ آج کراچی کی مدھم روشنیاں ،سیاسی اور عام شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات حکومت منفی پالیسیوں کا شاخسانہ ہے۔

صرف جنوری میں سُنی تحریک کے15 کارکنان کو شہید جبکہ درجنوںکو زخمی کردیا گیا ہے۔حکمرانوں کی منفی پالیسیوں کی وجہ سے شہر کوٹارگٹ کلرز یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔ راولپنڈی کینٹ کے صدرصاحبزادہ عبدالرحمن سیالوی نے کہا کہ شہر کی موجودہ بگڑتی ہوئی صورتحال اور بے گناہ افراد کے قتل میں کوئی تیسرا ہاتھ ملوث نہیں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اچھی طرح جانتے ہیں کہ دہشت گرد اور کلرز کس کی صفوں میں موجود ہیں۔

ملک عبدالرئوف نے کہا کہ تاجر، عام شہری، سیاسی ومذہبی جماعتوں کے کارکنان ٹارگٹ کلنگ سے محفوظ نہیں ہیں اور حکمران سب ٹھیک ہے کہ کھلے دعوے کرتے نہیں تھک رہے ہیں جو حقائق پر پردہ ڈالنے کے مترادف عمل ہے۔ سُنی تحریک علماء بورڈکے ا راکین علامہ فاروق چشتی، علامہ سرفرازچشتی۔

صاحبزادہ شاہدمنصورنورانی، پیرگفتارحسین شاہ، سید حمید حسین شاہ ہزاروی، ملک محمداشتیاق احمداعوان ودیگر نے صدر مملکت، وزیر اعظم، وفاقی وزیر داخلہ، گورنر سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ سے مطالبہ کیاکہ کارکنوںکے قافلوں کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ وگرنہ سخت احتجاج کی کال دینے پر مجبور ہوں گے۔