کراچی میں 26سالہ نوجوان سعد فاروق مذہبی منافرت کی بنا پر ٹارگٹ کلنگ کا شکار، دیگرتین افراد شدید زخمی

چناب نگر (طاہر رزاق سے )آج مؤرخہ19اکتوبر2012ء کو بلدیہ ٹاؤن کراچی میں مکرم سعد فاروق صاحب ابن مکرم فاروق احمد کاہلوں صاحب ساکن بلدیہ ٹائون کراچی عمر تقریباً26سال کو آج نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد گھر جاتے ہوئے نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا ہے۔سعد فاروق جماعت احمدیہ بلدیہ ٹاؤن کے صدر جماعت کے بیٹے تھے۔یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل بلدیہ ٹائون میں جماعت احمدیہ کے صدر نعیم احمد گوندل صاحب کو بھی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعدسعد فاروق کے والد ،بھائی اور سسر کار میں جبکہ وہ اپنی موٹرسائیکل پر ان کی گاڑی کے پیچھے پیچھے جا رہے تھے کہ گھر سے تھوڑے فاصلے پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کر دی،جس کے نتیجہ میں ایک گولی ان کے سر کے پچھلے حصہ میں لگی اور وہ موقع پر جاں بحق ہو گئے۔مکرم سعد فاروق صاحب پر فائرنگ کرنے کے بعد حملہ آوروں نے گاڑی میں سوار ان کے اہل خانہ پر بھی فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں سعدفاروق کے والد مکرم فاروق کاہلوں صاحب (صدرجماعت بلدیہ ٹائون)کی دونوں بازوئوںمیں چارگولیاں،بھائی مکرم عماد فاروق کے ماتھے پر اور مکرم سعد فاروق کے امریکہ سے آئے ہوئے سُسرمکرم چوہدری نصرت صاحب کی گردن اور سینے میں تین گولیاں لگی ہیں۔ تینوں زخمیوں کوفوری طورپر ہسپتال منتقل کیا گیا ،جہاں ان کا علاج جاری ہے۔مقتول کے والد اور جماعت احمدیہ بلدیہ ٹائون کے صدر فاروق کاہلوں صاحب کی حالت تشویش ناک ہے اور ڈاکٹر ز نے اگلے 48گھنٹے کو ان کی زندگی کے لئے اہم قرار دیا ہے۔مکرم سعدفاروق صاحب جماعت احمدیہ کراچی کے فعال کارکن تھے اورایک ہفتہ قبل ان کی شادی ہوئی ت ان کی میت تدفین کے لئے آج ربوہ لائی جائے گی۔

ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان مکرم سلیم الدین صاحب نے اس افسوسناک واقعہ پر دلی رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2012میں کراچی میں احمدیوں کی ٹارگٹ کلنگ میں تیزی آئی ہے اور جماعت کے نمایاں عہدیداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہپولیس نے ابھی تک کسی ایک کیس کے ملزم کو گرفتار تک نہیں کیا۔جبکہ کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں احمدیوں کے خلاف نفرت پر مبنی اشتعال انگیز لٹریچر کی اشاعت اورتقسیم کھلے عام جاری ہے۔

متعد د بار انتظامیہ کی توجہ اس جانب مبذول کروائی جا چکی ہے لیکن انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی ٹھوس کاروائی دیکھنے میں نہیں آئی ترجمان جماعت احمدیہ نے کہا ہے کہ اس طرح کے افسوس ناک واقعات پر قابو پانے کے لئیے لازم ہے جماعت احمدیہ کے خلاف جاری نفرت و تشدد کی جاری لہر کو روکا جائے اور جو لوگ اس شر انگیزی میں ملوث ہیں ان کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔