آج تک سمجھ نہیں آیا کہ اینٹی اسٹیٹ آخر ہوتا کیا ہے، سپریم کورٹ

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ آج تک سمجھ نہیں آیا کہ اینٹی اسٹیٹ آخر ہوتا کیا ہے، سارے لاپتہ افراد ہمارے بچے ہیں، اگر کسی پر الزام ہے تو قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جمہوری دور میں لوگ لاپتہ کیوں ہو رہے ہیں، حکومت پالیسی واضح کرے۔

انسانیت کے ناطے چیف ایگزیکٹو کو بھی دکھ ہونا چاہیے سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نیکی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حکومت بتائے لاپتہ افراد سے متعلق پالیسی کیا ہے، کیا اس ملک میں قانون کی عمل داری نہیں۔

ایجنسیز پر لوگوں کو اٹھانے کا الزام آتا ہے، حکومت کیا کر رہی ہے، عدالت کو سمجھا دیں کہ یہ لوگ کیوں لاپتہ ہوئے، یہ بھی بتائیں کہ ایجنسیز کا کیا کام ہے؟ چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر سے پوچھا کہ کیا آپ کو پتہ ہے کہ پورے ملک میں لاپتہ افراد کے کتنے مقدمات زیر التوا ہیں؟ کیس کی مزید سماعت یکم اکتوبر کو کی جائے گی۔