بلوچستان: خضدار سے ایک اور اجتماعی قبر دریافت

Balochistan

Balochistan

کوئٹہ (جیوڈیسک) پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں حکام کے مطابق گزشتہ روز ضلع خضدار کے علاقے توتک سے ایک اور مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی۔ اسسٹنٹ کمشنر خضدار کی سربراہی میں ایک ٹیم نے توتک کے علاقے میں ایک اور قبر دریافت کی، جہاں سے ایک لاش برآمد ہوئی ہے علاقے سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اب تک چار مزید لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔ خیال رہے کہ اسی علاقے تقریباً دو مہینے قبل احتماعی قبروں سے 13لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

خضدار انتظامیہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ یہ لاش پیر کے روز برآمد ہوئی جس کی اب تک شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ بعد میں لاش کو شناخت اور مزید تفتیش کے لیے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

واضح رہے کہ جسٹس نور محمد مسکن زئی ایک جوڈیشنل انویسٹیگیشن ٹریبیونل کی سربراہی کررہے ہیں جنہیں اس نئی اجتماعی قبر کی دریافت کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔ جسٹس مسکن زئی گزشتہ ایک ہفتے سے خضدار میں ہیں تاکہ توتک کے علاقے سے دریافت ہونے والی ان لاشوں کے مزید شواہد حاصل کیے جاسکیں۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ ‘ہم علاقہ مکینوں کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر چار لاشیں دریافت کی ہیں’۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نئی پیش رفت کے بعد علاقے میں سیکیورٹی فورسز کو تعینات کردیا گیا ہے۔

ان لاشوں کی شناخت کے لیے علاقے کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہسپتال پہنچ گئی۔ ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ‘ابھی تک چار میں سے ایک بھی لاش کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔’ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم لاشوں کا جائزہ لے رہی ہے اور ان کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ بھی لیے جارہے ہیں۔