واہ! چوہدری برادران، واہ!

Javed Hashmi

Javed Hashmi

تحریر : احسان احمد گھمن
چند روز قبل جاوید ہاشمی صاحب نے اپنے ایک انٹرویو میں یہ انکشاف کر کے عوام میں تھر تھلی مچا دی کہ دھرنا گروپ نے منصوبہ بندی کی ہوئی تھی کہ نواز حکومت گرانے کی خاطر اگر انہیں اپنے پندرہ بیس کارکنان کو قربانی کا بکر ا بنا نا بھی پڑا، یا پھر کسی ا ہم شخصیت کو بھی قربان کرنا پڑا تو وہ اس سے در یغ نہیں کریں گے۔

اکثریت نے ہاشمی صاحب کے اس انکشاف کو محض تحرےِک انصا ف کے خلاف جزباتی ردِعمل سے تعبیر کرنا شر وع کر دِیا۔ وہ اس لیے کیو نکہ سیا ست میں ٹا ئمنگ کی بہت ا ہمیت ہو تی ہے اور ہا شمی صا حب نے اس میں بہت دیر کر دی کیو نکہ یہ انکشا ف اس وقت کیا گیا جب تحر یک انصا ف پہلے ہی انکو با غی سے دا غی کا لقب دے چکی تھی۔اور ہا شمی صا حب ضمنی الیکشن میں ن لیگ کی گو د میں بیٹھ چکے تھے۔ میر ا خیا ل ہے ،ہو سکتا ہے بہت سا ر ے اس سے اختلا ف بھی کریں کہ اٹھا رہ ستمبر کو جبکہ ا سپیکر قو می اسمبلی نے ہا شمی صا حب کے استعفی کی ریکمنڈ یشن (recmandation )کر دی تھی اور پھر قا نو ن کی خلا ف ورز ی کر تے ہو ئے دو ا کتو بر کو جا ئنٹ سیشن میں صر ف ا س لیے ہا شمی صا حب کو تقر یر کر نے کا مو قع فر ا ہم کیا کہ شا ئد وہ دھر نا گر و پو ں کے خلا ف ز با ن کا ا ستعما ل کر یں گے اور اُن بھید و ں اور راز وں سے پر دہ بھی اٹھا دیں گے جن کے متعلق حکو مت شکو ک وشبہا ت کا تذ کر ہ کر تے نظر آ ر ہی تھی ۔لیکن ہا شمی صا حب حکو متی خو ا ہشا ت کو پو ر ا نہ کر سکے۔چو نکہ ہا شمی صا حب جمہو ر یت پسند دور ا ند یش سیا ستد ا ن ہیں اس لیے ا ن کے ا نکشا ف کو پِس پشت ڈ ا لنا حما قت ہو گی بلکہ اس پر غو ر و فِکر اور سو چ و بچا ر کی ضر و ر ت ہے۔ا گر تو ا نکی با تیں سچ ہیں تو تحر یکِ ا نصا ف کو خد ا حا فظ کہہ کر دھر نو ں سے ملتا ن کا رُخ کر نا جا ئز اور در ست فیصلہ ہے ۔پھر اگر دھر نا گر و پ نے نو ا ز حکو مت کو ڈی ریل(derail) کر نے کی خا طر اس حد تک منصو بہ بند ی کی ہو ئی تھی تو سا نحہ ما ڈل ٹا ئو ن پر بھی سو ا لا ت جنم لیں گے کہ سا نحہ ما ڈ ل ٹا ئو ن کس کی پلا ننگ تھی؟ کو ن سے ہا تھ ملو ث تھے اور مقصد کیا تھا؟ پھر ایک اور سو ا ل کے ہا شمی صا حب عین اس وقت لا ہو ر سے ملتا ن کیو ں بھا گے جب قا در ی صا حب سے ما ڈ ل ٹا ئو ن میں ملا قا ت کے بعد قا ئد ین تحرِیک ا نصا ف وا پس ا بھی آئے ہی تھے کیا آئند ہ دو نو ں جما عتو ںکی منصو بہ بند ی یا پھر سا بقہ وقت قر یب میں سا نحہ ما ڈ ل ٹا ئو ن میں محر کا ت کا ا نہیں علم تو نہیں ہو گیا تھا ؟کیا چو ہد ر ی بر ا درا ن اور شیخ ر شید کے دو نو ں قا ئد ین پر بڑ ھتے ہو ئے ا ثر ا ت کے خو ف سے تو بھا گ کھڑ ے نہیں ہو ئے ؟ چو نکہ دھر نو ں کی پلا ننگ کا ا صل کر یڈ ٹ تو چو ہد ر ی بر ا د را ن کو ہی جا تا ہے۔انہو ں نے ہی تو قا در ی صا حب سے لند ن میں ملا قا تیں کیںاور انہو ں نے ہی تو شیخ ر شید کو دو نو ں مذ ہبی اور سیا سی جما عتو ں کو ملا نے کے لیے پُل کا کر دا ر سو نپا۔ اور اگر میں ان مین ا یکٹرز کو ا حا طہء تحر یر سے با ہر ر کھو ںتو چو ہد ر یو ں سے نا ا نصا فی ہو گی۔

کہتے ہیں کہ کسی چو ہد ر ی نے میر ا ثی سے پو چھاکہ” چو ہد ر ی ر جیا چنگا ہو ند ا اے کہ بُھکھا” میر ا ثی نے جو ا ب د یا کہ ”چو ہد ر ی نہ ر جیا چنگا ہو ند ا اے تے نہ بُھکھا بلکہ چو ہد ر ی مر یا ای چنگا ہو ند ا اے” دیہا ت میں لو گو ں کو ا کثر یہ کہتے بھی سُنا ہے کہ” خُدا کر ے کو ئی چو ہد ر یا ں دی ڈھا ئے نہ چڑ ھے” ۔ا سطر ح سے چو ہد ر یو ں کی ذ ہنی کیفیت ،کسی کو چکر میں پھنسا نے کی مہا ر ت اور کینہ پر و ر ی کا ا ند ا ز ہ بخو بی لگا یا جا سکتا ہے ۔میا ں نو ا ز شر یف نے جب ا ِنکو گلے لگا یا تو ا یسا پھسلے کہ پھسلتے پھسلتے سعو د ی عر ب پڑ ا ئو کر نا پڑ ا اور جلا و طنی مُقد ر ٹھہری ۔جب پر و یز مُشر ف صا حب نے ا ِن سے ہا تھ ملا یا تو ا ُنہیں یہ رو نا رو تے بھی سُنا کہ سیا سی لو گو ں نے اُن سے کچھ غلطیا ں کر و ا ئیں جو اُ ُنہیں نہیں کر نا چا ئیں تھیں ۔اور پھر جب زر دا ر ی صا حب نے چو ہد ر یو ں کے سا تھ بغل گیر ی کی تو وہ بھی اِ ِنکے سیا سی جا ل میں پھنسے بغیر نہ رہ سکے اور ا ِنہیں آئین و قا نو ن کی کِتا بو ں سے ڈِپٹی و ز یر ا عظم کی سِیٹ کا متلا شی ہو نا پڑ ا۔ا بھی جب نو ا ز حکو مت صر ف پند ر ہ ما ہ کو ہی پہنچی تھی تو ا سے گر ا نے کی منصو بہ بند ی تشکیل دے دی گئی ۔اس منصو بہ سا ز ی نے حکو متی بیا نا ت ،عمر ا ن خا ن کی تھر ڈ ا مپا ئر کی طر ف ا نگلی کا ا شا ر ہ اور ا سی طر ح سے جا و ید ہا شمی کا کہنا کہ جمہو ر یت خطر ے میں ہے کسی تیسر ے گھر کی طر ف و ا ضع نشا ن دہی ہے ۔بعض ا ینکر ز ،صحا فیو ں اور سیا ست دا نو ں نے بھی تیسر ے گھر کی دُھند لی سی تصو یر د کھا نے کی کو شش کی ہے لیکن وا ضع نہیں شا ئد ڈر سے۔در ا صل چو ہد ر ی بر ا د را ن نے سو چا کہ میا ں صا حب کی صفِ ا قتد ا ر کو لپیٹنے کے لیے ملک میں ا یسے حا لا ت پید ا کر دیے جا ئیں کہ پر و یز مُشر ف جیسی حکو مت معر ضِ و جو د میں آجا ئے اور وہ بھی ا قتد ا ر کے ثمر ا ت سے لطف ا ند و ز ہو سکیں۔

Elections

Elections

جسکے لیے وہ مختلف سیا سی پا ر ٹیو ں کے قا ئد ین کو ور غلا تے پھسلا تے اور با ر با ر آر می چیف صا حب کو بھی مید ا ن میں ا تر نے کی آوا ز یں د یتے نظر آئے ۔اپنے ا ن مقا صد کو عملی جا مہ پہنا نے کے لیے جب اُنہو ں نے ا پنے سیا سی مہا ر ت و عقل و دا نش کے سمند ر میں غو طہ ز نی کی تو ما سو ا ئے دو در وا ز و ں کے اُ ُنہیں کچھ نظر نہ آیا۔ایک ا نقلا بی در و ا ز ہ اور دو سر ا آز ا دی در وا زہ ۔چو نکہ عمر ا ن خا ن الیکشن کے ا و ا ئل سے ہی چا ر حلقے کھو لنے پر ہی بضد تھے اور اس مقصد کے لیے وہ ا لیکشن کمیشن کے د فا تر کے سا منے اور بعض شہر و ں میں بھی وہ د ھر نے دے چکے تھے اور سا تھ سا تھ ا نصا ف کی عد ا لتو ں کے در و ا زو ں پر د ستک دے ر ہے تھے شنو ا ئی نہ ہو نے پر جذ با تیت کے گھو ڑ ے پر سو ا ر نظر آر ہے تھے۔دو سر ی طر ف قا در ی صا حب زر دا ری حکو مت میں کر پٹ سسٹم کے خلا ف ا سلام آبا د دھر نا دے چکے تھے۔

دھر نے کو ختم کر ا نے کے لیے قا د ر ی صا حب اور حکو مت میں شر ط و شر ا ئط بھی طے پا ئیں جو پو ر ی نہ ہو ئیں حکو متی ا ر کا ن کا منہا ج سیکر ٹر یٹ میں آنا جا نا بھی ر ہا اور قا در ی صا حب سے دو ستی بھی۔ہنستے مسکر ا تے وہ کینیڈ ا چلے گئے اور وہا ں کینیڈ ین شہر ی بھی بن بیٹھے۔عمر ا ن صا حب کو کہ لو ہا گر م ہے چو ٹ لگا نا وقت کی ضر و ر ت تھی لیکن قا در ی صا حب تو ٹھنڈ ے تھے۔دوسر ا یہ کہ ا پنے کا ر کنا ن کو کس منہ سے ا نقلا بی ما ر چ کا در س د یتے اور ا نہیں مو ٹییو یٹ(motivate) کر تے کیو نکہ پہلے د ھر نے کا نتیجہ کا ر کنا ن کے سا منے تھا ۔یہ ا یک ایسا مو ڑ ہے جہا ں پہنچ کر د ما غ اُ لجھ جا تا ہے کیو نکہ سا نحہ ما ڈ ل ٹا ئو ن ا ن ملا قا تو ں کے فو ر ا بعد رو نما ہو ا۔ا گر ہم تا ر یخ ِ پا کستا ن کے او را ق پلٹیں تو بہت سے ا یسے و ا قعا ت ملتے ہیں جن کی پہلے ہی سے منصو بہ بند ی کی گئی تھی ۔لیا قت علی خا ن کی شہا د ت،قصو ر ی صا حب کا قتل اور بھٹو صا حب کی پھا نسی ،جنر ل ضیا ء ا لحق صا حب کے طیا ر ے کا کر یش اور جنر ل پر و یزمشر ف کے طیا ر ے کا ا غو ا ء ہو نا۔

اب تو ہاشمی صاحب ہی بتا سکتے ہیں کہ کیا یہ وا قعہ اُس ایجنڈے کا حصہ تو نہ تھا جو چوہدری برادران، شیخ رشید اور قادری صاحب میں طے ہوا تھا؟ کیا یہ پری پلانڈ تو نہیں تھا ؟کیو نکہ وزیراعظم صاحب نے کہا ہے کہ وہ وقت آنے پر تما م وا قعا ت سے پر د ہ اُٹھا ئیں گے۔ا گر ہا شمی صا حب آج نہ بو لے تو عوا م میں تا ثر جا ئے گا کہ شا ئد کہیں جا و ید ہا شمی صا حب خو د بھی اُس سازش کا حصہ تو نہیں تھے ؟یا پھر کیا چوہدری برادران کی سیاسی مہارت تو نہ تھی؟

Ehsan Ahmed Ghuman

Ehsan Ahmed Ghuman

تحریر : احسان احمد گھمن
ممبر کالمسٹ کونسل آف پاکستان
(03004901711)
email: ehsanghumman@yahoo.com