ساحلی علاقے کا ایک اور فرزند

Coastal Area

Coastal Area

تحریر : آدم قادر بخش
میر حمل جیئند کے بارے میں نے سنا ہے کہ وہ ایک بہت بڑے بہادر انسان تھے بلوچ ہوت کلمتی قبائل سے اُن کا تعلق تھا آج سے پانچ سو سال قبل بلوچستان کے ساحلی علاقے کلمت میں مقیم ہوت قبیلے کے سردار میر جیئند کے فرزند میر حمل نے بہادری اور غیرت ننگ اور ناموس کی وجہ سے خوب نام پیدا کیا تھا اُن کی بہادر ی کے قصے میں نے بلوچی داستانوں میں سنے اور پڑے ہیں ساحلی علاقوں میں بسنے والے لوگ آج بھی اُن کی بہادری کی بہت تعریف کرتے نظر آتے ہیں پندرہ ویں عیسوی کے آخر میں پر تگیزی قزاقوں نے خلیج فارس، بحرہند، بحیرہ عرب کے ساحل پر اودھم مچار کھی تھی پرتگیزی قزاق سونمیانی،اورماڑہ ،گوادر، اور چابہار تک کے علاقوں کو لوٹتے رہتے تھے۔

میر حمل جیئد نے اپنے ساحل وسائل کی حفاظت کے لیے پرتگیزیوں کے ساتھ جنگ کر کے مقابلہ کیا لیکن اس کے بعد پرتگیزیوں نے فریب اور مکاری سے حمل جیئند کو اپنے ملک لے جاکر شہید کر دیا آج سے کم وبیش ڈھائی سال قبل گوادر کے ایک نوجوان نے اپنے چند ہم خیال دوستوں کے ساتھ مل کر گوادر یوتھ فورم کے نام سے تنظیم بنائی گوادر یوتھ فورم کے قیام کے بعد نوجوان ا پنے ہم خیال دوستوں کے ساتھ گوادر کے بے روز گار نوجوانوں کی حق ملازمت اور ملازمیتوں میں حقی تلفی کے خلاف کے مختلف سڑکوں ،گوادر کے ملاُ فاضل چوک ،شہدائے جیونی چوک اور دیگر مین شاہراوں سرکاری محکموں کے سامنے احتجاج اور دھرنا دیتے رہے۔

چونکہ گوادر کے ملازمتوں پر قبضہ کرنے والے غیر مقامی قزاقوں کی تعداد بہت تھی مقامی نوجوانوں کے حق ملازمت کی دفاع کرنے والے گوادر کے بہادر فرزند کی ساتھوں سمیت تعداد انتہائی کم تھی اس کے باوجود بھی گوادر کے نوجوانوں نے اپنی ہمت نہیں ہاری گوادر کے نوجوانوں کے ساتھ ہونے والی حق تلفیوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھی گوادر کے نوجوانوں کا مطالبہ تھا کہ گوادر کے بے روز گار نوجوانوں کی حق تلفی نہیں ہونے دیگے گوادر کی ملازمتوں پر پہلا حق گوادر کے مقامی نوجوانوں کا ہے جبکہ کچھ سرکاری افسران کا کہنا تھا کچھ دونوں بعد تک احتجاج ہو گا۔

اُس کے بعد یہ نوجوان خاموش ہوجائے گے مجھے یاد ہے سال 2012 میں گوادر کے ضلعی انتظامیہ کے ذمے دار افسر کہنے لگا یوتھ فورم والوں کو چھپ کروائے ان کے سربراہ کو کوئی نوکری مل جائے تو یوتھ فورم خود باخود ختم ہوجائے گا مگر ایسا کچھ نہ ہوا اورنوجوان نے گوادر کے بے روز گار نوجوانوں کے لیے آواز کو بلند کرنی تیز کردی گوادر کے ملاُفاضل چوک پرگوادر یوتھ فورم نے چینہ اورسیز پورٹ ہنیڈلنگ کمپنی میں اسسٹنٹ ایڈمن کے آسامی پر غیر مقامی شخص کی تقریری کے خلاف احتجاج کیا احتجاج کو تین دن گز گئے میرے چھوٹے بھائی اور دوست ساجد علی بلوچ کے فون پر پورٹ اینڈ شپنگ کے وزیر کامران مائیکل کے اُس وقت کے P A عدیل ستار کا فون آیا اور پوچھے لگنے کے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر آپ کے چینل کے نیوز کلیف موجود ہے گوادر کے نوجوان احتجاج کررہے ہے اُن کا کیا مسئلہ ہے مجھے منسٹر صاحب نے پوچھنے کا کہا ہے توساجد نے سارے معاملے کے متعلق اور نوجوانوں کے احتجاج کی وجہ عدیل صاحب کو بتائی گوادر یوتھ فورم نے غیر مقامی افراد کی تقرریوں پر گوادر انڈسٹریل اسٹیٹ کی تالابندی کر کے دھرنا بھی دیا اُن کا موقف تھا کہ گو ادرمیںملازمتوں پر پہلا حق گوادر کے نوجوانوں کا ہے سرکاری افسران اور مختلف منسٹرز گوادر کے خالی ملازمتوں پر دیگر اضلاع سے ملازموں کو ٹرانسفر کر کے گوادر کی خالی آسامیوں پر قبضہ کر ناچاہتے ہیں گوادر یوتھ فورم یہ ہرگز براداشت نہیں کریگی۔

Gwadar

Gwadar

گوادر یوتھ فورم کے بہادر نوجوان نے اپنے دیگر ساتھوں کے ساتھ ملکر گوادر کے نوجوانوںکو یکجا کرنے کے لیے ممبرسازی مہم شروع کی اور گوادر یوتھ فورم کا کاروان بنتا گیا اورگوادر کے دیگر نوجوانوں نے ساحلی علاقے گوادر کے بہادر سپوت کے ہمراہ گوادر کی ملازمتیں گوادر کے نوجوانوں کے نام سے مہم کا آغاز بھی کیا گوادر یوتھ فورم کے قیام کے بعد آج گوادر کے نوجوانوں کی ملازمیتوں میں حق تلفی اتنا آسان نہیں جتنا ڈہائی سال قبل تھا گوادر کے تمام سرکاری اور نیم سرکاری محکموں میںکوئی تقرری بھی بغیر اخبارت میں مشتہر کئے نہیں ہوتی کئی گوادر یوتھ فورم کے نوجوانوں کی نظر میں نہ آجائے۔

گوادر یوتھ فورم کے نوجوانوں ہمارے خلاف سڑکوں پر آجائے گوادر یوتھ فورم کا تعلیم کے فروغ میں بھی ایک مثبت کردار ہے میں سمجھتا ہوں میر حمل جیئند نے اپنی ساحل وسائل کی حفاظت کے لیے اپنی جان کا نظرانہ پیش کی آج تک پر تگیزیوں نے دوبارہ بلوچوں پر حملے کرنے کی جرات نہیں کی برکت اللہ بلوچ اور یوتھ فورم نے گوادر کے نوجوانوں میں ایک بلند حوصلہ پیدا کیااس سے قبل گوادر کے نوجوان بکھرے ہوئے تھے جنہیں یوتھ فورم کی شکل میں ایک پلیٹ فورم پر جمع ہونے کا موقع ملا ہے سب اس بات کا اقرار کرتے ہے کہ گوادر یوتھ فورم کے نوجوان گوادر کی ملازمتوں کی حفاظت کیس لیے کھڑے ہیں ہماری دُعا یہ گوادر یوتھ فورم اور اس کے ساتھ تمام منسلک نوجوان کا مستقبل ہمیشہ خوشیوں سے بھرا رہے۔

Adum Qadir

Adum Qadir

تحریر : آدم قادر بخش