خدشات کے خاتمے اور انتخابات کے انعقاد و شفافیت کیلئے مؤثراقدامات ضروری ہیں

کراچی : قرائن و زمینی حقائق اس بات کا عندیہ دے رہے ہیں کہ انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے کیونکہ جمہوریت پسند اور لبرل قوتوں کو دیوار سے لگاکر ملک پر آمروں کی گود میں پلنے والی چند سیاسی جماعتوں کو مسلط کرنے کی جو سازش کی جارہی ہے اس کے نتائج ملک میں دہشت گردی میں اضافے ‘ لبرل جماعتوں پر دہشتگردانہ حملے اور جمہوریت پسندوں کو دھمکیوں کے بعد ان کے قتل کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

جسے دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ یا تو انتخابات کے ذمہ دار ادارے انتخابات کرانا نہیں چاہتے یا پھر حالات کو دانستہ ایسے رخ پر لے جانا چاہتے ہیں جہاں عوام ووٹ ڈالنے نہ نکلیں اور ”جنریٹڈ” نتائج پیش کرکے عوامی حمایت یافتہ کے طور پر من پسند جماعت یا جماعتوں کے ٹولے کو ملک و قوم پر مسلط کردیا جائے۔نیکسٹ جنریشن پروٹیکشن فاؤنڈیشن کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا کہ روزنامہ ”جنگ ” کراچی کے ادارتی صفحات میں تجزیہ نگار ظہور الحق کے ان خدشات کو کسی بھی طور نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

حقائق کی روشنی میں ان کے یہ خدشات مبنی بر حق دکھائی دے رہے ہیں اور یہ کڑوا سچ وتلخ حقیقت قوم کے مستقبل کو عدم تحفظ و تباہی کے خدشات سے گہنارہے ہیںاسلئے انتخابات کے انعقاد اور ان کی شفافیت کے ذمہ دار اداروں کو فوری طور پر ان خدشات کے خاتمے کے مؤثر اقدامات کے ذریعے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا خاتمہ کرنے اور متاثر ہوتی ہوئی ساکھ کو محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔