ضلع چکوال کی سیاست کا رنگ

Chakwal

Chakwal

ضلع چکوال کے سیاسی افق پر اب سیاسی حالات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں حلقہ NA60اور حلقہ پی پی 21اس وقت پورے پاکستان کی توجع بنا ہوا ہے اس حلقہ میں سردار غلام عباس جو کھبی تحریک انصاف کے کرتا دھرتا تھے اور تحریک انصاف کے پلیٹ فارم پر خاصے طاقت ور سمجھے جا رہے تھے۔

اچانک تحریک انصاف چھوڑ کر مسلم لیگ ن میں شمولیت کے دعوے دار بن بیٹھے مسلم لیگ ن میں انتشار پھیلنے والا تھا مسلم لیگ ن کی جانب سے انہیں چھٹی مل گئی یوں ضلع چکوال کی سیاست میں جمود پیدا ہوا ہلچل بلکل ختم ہو گئی اچانک راجہ ثنا الحق میدان میں نکلے اور وزیر اعظم کا جلسہ چکوال میں کرا کر سیاست میں ہلچل پیدا کر ڈالی۔

اس کے بعد عمران خان کے دورہ چکوال کے بعد ضلع چکوال کی سیاست میں گرما گرمی پیدا ہوئی سردار غلام عباس کے بارے میں متضاد خبریں چلتی رہیں اب واضع طور پر سامنے آنے لگا ہے کہ مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے میجر ر طاہر اقبال حلقہ NA60پر اور مسلم لیگ ن کی جانب سے موجودہ MPAملک تنویر اسلم حلقہ پی پی21سے امیدوار ہونگے۔

تحریک انصاف کے پلیٹ فارم پر حلقہ NA60سے ماہا ترین راجہ میدان میں اتریں گی جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے حلقہ پی پی 21پر پیر شوکت حسین کرولی اپنی قسمت آزمائیں گے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ق کی مشترکہ سیٹ پر سردار غلام عباس کو میدان میں اتارنے کی مکمل تیاریاں ہو چکی ہیں حلقہ NA60پر ان کے ساتھ پی پی 21میں ملک اختر شہباز ہونگے۔

Pakistan Elections

Pakistan Elections

عین ممکن ہے کہ دونوں امیدوار آذاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے انہیں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ق کی حمایت حاصل ہو اب تو یہ خبریں بھی سننے کو آرہی ہیں کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ق ایک ہی نشان پر الیکشن لڑیں گی ا س طرح اب ضلع چکوال کے ان حلقوں میں پیدا ہونے والا سیاسی جمود ٹوٹتا نظر آرہا ھے۔

جماعت اسلامی کی جانب سے دونوں حلقوں میں ملک محمود اعوان کے نام کا اعلان کیا گیا ممکن ہے کہ وہ بھی میدان کے کھلاڑی بن جائیں تحریک انصاف نوجوان قیادت کے بل بوتے پر اپنے آپ کو ونر سمجھ رہے ہیں۔

مسلم لیگ ن جو اس حلقہ میں ناقابل تسخیر سمجھی جا رہی ہے کیونکہ اس حلقہ میں انہوں نے ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی جس کے جیالے ان سے ناراض ہو چکے ہیں اب میدان سے بھاگتی نظر آرہی ہے کیونکہ ورکروں کے بغیر الیکشن لڑنا ناممکن ہے اب انہوں نے قربانی کے لئے سردار غلام عباس اور ملک اختر شہباز کو چنا ہے اس حلقہ میں ایک تو ووٹر ذہنی طور پر مسلم لیگ ن کے ساتھ ہیں میاں نواز شریف کا دورہ چکوال ان تمام خوابوں پر پانی پھیر دیتا ہے جو مخالف پارٹیوں نے دیکھے ہوتے ہیں۔

سردار غلام عباس سے ورکروں کی ناراضگی کے بعد اس حلقہ میں سردار غلام عباس کی پوزیشن خاصی کمزور نظر آرہی ہے جبکہ ان کے ساتھی ملک اختر شہباز کی پوزیشن بھی مضبوط نہیں ہے قصبہ بوچھال کلاں میں ہی انہیں بھر پور مذاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا عین ممکن ہے کہ وہ بوچھال کلاں اور علاقہ ونہار میں ہی ڈھیر ہو جائیں۔

بحر حال انہوں نے الیکشن تو لڑنا ہے جیتنے کے لئے نہ سہی پانی گدلا کرنے کے لئے ہی سہی وہ الکشن کے میدان میں نومولود ہیں ان کا مقابلہ ایک ایسے امیدوار سے ہے جو اب ایک مضبوط گروپ بنا چکا ہے اور اس حلقہ میں اس کی پہچان بھی بن چکی ہے ان تمام حالات میں ان دونوں حلقوں میں مسلم لیگ ن آسانی سے اور بھاری اکثریت سے جیت سکے گی۔

Riaz Ahmad Malik

Riaz Ahmad Malik

تحریر : ریاض احمد ملک بوچھال کلاں
malikriaz57@gmail.com 03348732994