ڈرون حملوں پر اقوام متحدہ خاموش کیوں۔۔؟

PM

PM

آج بات کی جائے 9/11 کے واقعہ پر توحقیقت سامنے آ جائے گی۔ ایک رپورٹ کے مطابق کہ یہ واقعہ مسلم دنیا کیلئے ایک گہری سازش تھا۔ اس واقعہ کے بعد آنے والی رپورٹ کو منظر عام سے غائب کیا جاتا رہا ہے۔ 9/11 کی آڑ میں مسلمانوں کو دہشت گرد قراد دے کر مسلم ممالک کے خلاف مختلف کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا۔ کارروائیوں میں ایسے تجربات کئے جا رہے ہیں جس سے مسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ میں بھی یہی لوگ شامل ہیں ۔جو مسلمانوں کی نسل کشی سازش میں شامل ہیں۔ بات کی جائے پاکستان کی تو گزشتہ روز وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز جو 7 فروری 1929 ء میں خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اسلامیہ کالج لاہور، ہیلے کالج آف کامرس اور دیگر تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کی۔ 1949ء میں پنجاب یونیورسٹی سے معاشیات کے شعبہ میں ڈگری حاصل کی۔

ہارورڈ یونیورسٹی امریکہ سے پبلک ایڈمنسٹریشن (اکنامک ڈویلپمنٹ) میں ماسٹر کیا۔ انہوں نے 1950 ء میں حکومتی ملازمت اختیار کی اور مختلف عہدوں پر کام کیا۔ 1967 ء میں پلاننگ کمیشن میں جوائنٹ سیکرٹری کی حیثیت سے فرائض سر انجام دیئے۔ سرتاج عزیز کو بین الاقوامی ممتاز عہدوں پر بھی متمکن رہنے کا موقع ملا۔ 1971ء سے 1984 ء تک اقوام متحدہ،ورلڈ فوڈ کونسل، انٹرنیشنل فنڈ فار ایگری کلچر ڈویلپمنٹ اور دیگر اداروں میں کام کیا۔ سرتاج عزیز نے 1984 ء میں وطن واپسی پر پاکستانی سیاست میں حصہ لیا اور وزیر مملکت برائے خوراک و زراعت کی حیثیت سے وفاقی کابینہ میں شامل ہوئے۔ وہ1985 ء اور 1994 ء میںخیبر پختونخوا سے سینیٹر منتخب ہوئے۔

اکتوبر 1985 ء میں وزیراعظم کے خوراک و زراعت کے خصوصی مشیر اور جنوری 1986 ء میں وفاقی وزیر خوراک، زراعت و دیہی ترقی کے عہدے پر فائز ہوئے۔ اگست 1990 ء سے جولائی 1993ء تک وفاقی وزیر خزانہ، منصوبہ بندی و معاشی امور کے وزیر بھی رہے۔ جولائی 1993ء ہی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے۔ 1998ء سے 1999 ء تک وزیراعظم میاں نواز شریف کی کابینہ میں وزیر خارجہ جیسے اہم منصب پر فائز رہے۔ سرتاج عزیز سینٹ کی خارجہ، کشمیر وشمالی علاقہ جات کے امور کے علاوہ خزانہ، معاشی امور اور خوراک و زراعت کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین بھی رہے۔ سرتاج عزیز نے تحریک پاکستان میں بھی حصہ لیا۔ 46ـ1945ء کے الیکشن میں مسلم لیگ کے لئے کام کرنے پر انہیں مجاہد پاکستان کا سرٹیفکیٹ بھی ملا۔

Quaid-e-Azam

Quaid-e-Azam

انہوں نے مارچ 1946ء میں قائداعظم محمد علی جناحکے ہاتھوں اسلامیہ کالج لاہور میں اپنی کلاس میں اول آنے پر انعام بھی حاصل کیا۔ 1959 اور 1967ء میں منصوبہ بندی و ترقی کے شعبہ میں گراں قدر خدمات سرانجام دینے پر حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہء پاکستان اور ستارہ خدمت سے بھی نوازے گئے۔ 80 سالہ زندگی میں بدعنوانی کا ایک دھبہ بھی ان کے دامن پر نہیں لگا۔ یہ بات انہیں دوسرے سیاستدانوں سے ممتاز کرتی ہے۔ سرتاج عزیز نے پاکستان کی تاریخ اور معاشی موضوعات پر کئی کتابیں لکھی ہیں۔ پاکستان کی تاریخ پر ان کی کتاب Between Drems and Realities ایچی سن کالج کے نصاب میں شامل ہے۔ ممتاز ناول نگار نثار عزیز بٹ ان کی بڑی بہن ہیں۔ انہوںنے کہا کہ 2005ء سے اب تک مجموعی طور پر 301 ڈرون حملے ہو چکے ہیں، رواں سال کے دوران 13 حملے ہوئے ہیں۔

منگل کو قومی اسمبلی میں ڈاکٹر شیریں مزاری اور ڈاکٹر راجہ عامر زمان کی طرف سے ڈرون حملوں بالخصوص آئندہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے موقع پر واضح پالیسی تشکیل نہ دیئے جانے سے متعلق توجہ دلاو نوٹس کے جواب میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ نے کہا کہ ڈرون حملوں پر ہماری پالیسی واضح ہے، وزیراعظم
نواز شریف نے قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب میں واضح کر دیا تھا کہ ڈرون حملے فوری طور پر بند کئے جائیں، سات جون کو شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے پر وزیراعظم کی ہدایت پر دفتر خارجہ نے امریکہ سے شدید احتجاج کیا تھا۔ ان میں معصوم شہری مارے جاتے ہیں اس لئے یہ انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہیں، ڈرون حملے فوری بند کئے جائیں ان کا پاکستان، امریکہ تعلقات پر بھی اثر پڑتا ہے اور یہ دہشت گردی کے خاتمے کے مشترکہ مقاصد حاصل کرنے اور خطہ میں امن واستحکام کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

امریکہ کیساتھ ہر سطح پر ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھائینگے، جان کیری اگلے ماہ پاکستان آئینگے ان کے ساتھ بھی یہ معاملہ اٹھایا جائیگا، ہم اپنے ہم خیال ممالک اور اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر بھی یہ معاملہ اٹھائینگے اس سال کے آخر میں اقوام متحدہ کے مندوب اپنی رپورٹ پیش کرینگے اس سے ہمارا موقف مزید مضبوط ہو گا اور ڈرون حملوں کا مسئلہ حل کرنے میں مدد ملے گی۔ ہمیں کسی قسم کی دھمکی کی پالیسی اختیار کرنے کی بجائے جان کیری کے دورہ کا انتظار کرنا چاہئے، وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ حکومت ڈرون حملوں کے بارے میں پارلیمنٹ کی رہنمائی کا خیرمقدم کریگی، ڈرون پالیسی امریکہ کی ہے ہم ان حملوں کو روکنے کی حکمت عملی طے کرینگے۔ حکومت پاکستان نے پاکستان، امریکہ اجلاس میں بھرپور موقوف پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہمارے احتجاج پر اس معاملے میں امریکہ سے مثبت پیغامات مل رہے ہیں دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کا اجلاس جلد ہونے والا ہے جو پالیسی امریکہ کی ہے اس پر اپنی حکمت عملی پیش کریں گے۔ رہنما تحریک انصاف شیریں مزاری نے کہا کہ وزارت خارجہ کا روایتی بیان پڑھ کر سنایا جا رہا ہے اس پر اعتماد نہیں کرتے۔ حکومت نے پاکستان میں ہونے والے ڈرون حملوں کے بارے میں کچھ نہیں کیا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اب پاکستان میں قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا۔

Ghulam Murtaza Bajwa

Ghulam Murtaza Bajwa

تحریر : غلام مرتضیٰ باجوہ