عید مبارک

Eid Mubarak

Eid Mubarak

تحریر : چودھری عبدالقیوم

تمام اہل اسلام کو عید مبارک قبول ہو دعا ہے اللہ تعالیٰ ہم سب کو صیح معنوں میں عید کی خوشیاں نصیب فرمائے دنیا کو اسلام اور امن کا گہوارہ بنائے دہشتگردی کا خاتمہ ہو عید کے معنی خوشی ہیں جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے روزہ دار کو اس دنیا میں انعام دی جاتی ہے کیونکہ اللہ پاک کا فرمان عالی شان ہے کہ روزہ خالص میرے لیے ہے اس کا اجر بھی میں دونگا جو دنیا میں عید کی صورت میں اور آخرت میں بھی مغفرت اور رحمت کی صورت میں ملتا ہے روزہ ہر تندرست مرد اور عورت پر فرض ہے اسے جسم کی زکوٰة بھی کہا جاتا ہے اللہ کا شکر ہے کہ جس نے ہمیں رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی رحمتیں سمیٹنے کا موقع دیا ۔اب یہ برکتوں ،بخششوںاور رحمتوں والا مہینہ اگلے برس خوش قسمت لوگوں کو نصیب ہوگا۔وہ لوگ خوش قسمت ہیں جنھوں نے اپنے رب کی رضا کے لیے باقاعدگی کیساتھ روضے رکھے اور نمازوں کی ادائیگی اور تلاوت قران کو اپنا معمول بنایاوہ بھی خوش قسمت ہیں جنھیں اس ماہ رمضان المبارک کے دوران اللہ کے گھر کیساتھ روضہ رسولۖ پر حاضری نصیب ہوئی اور وہ بھی بڑے خوش نصیب ہیںجنھیںنبی رحمت العالمینۖ کی سنت اعتکاف ادا کرنے کا موقع ملا رمضان المبارک نیکیوں کا مہینہ ہے جس کے دوران رب العالمین کی رحمت جوش میں ہوتی ہے وہ اپنے بندوں کو معاف کرنے اور رحمت کی بارش کرنے کے بہانے ڈھونڈتا ہے۔

انسان کی پیدائش اور اس دنیا میں آنے کا اصل مقصد تو خدائے بزرگ و برتر کی بندگی ہے جسے ہم اس عارضی دنیا کی رنگینیوں میں کھو کر فراموش کرچکے ہیںایسے میں اگر وہ غفور و رحیم ذات باری اپنے بندوں کی اصلاح احوال کے لیے رمضان المبارک کا مہینہ عطاکرکے اپنے گناہوں سے توبہ تائب کرکے معافی مانگنے اور اپنی یاد میںرہنے کا موقع فراہم کرتی ہے تو یہ اس کا کرم نہیں تو اور کیا ہے۔ خوش نصیب اور بامراد ہیں وہ لوگ جنھوں نے اس ماہ مبارک کی اہمیت کو سمجھا اور اس سے استفادہ کرتے ہوئے اس بات کا عید کیا کہ وہ آئندہ گناہوں سے بچ کر اپنی زندگی اللہ کے محبوبۖ کے بتائے ہوئے طریقے اور سنت کیمطابق گذارنے کی کوشش کریں گے۔

یہی انسان کی اصل کامیابی ہے ۔ہم نے رمضان المبارک میں معمول سے زیادہ عبادات کیں روضے رکھے اللہ کی رضااور خوشنودی کے لیے گرمی کی شدت میں بھوک اور پیاس برداشت کی جس سے ہمیں صبر اور برداشت کرنے کا درس ملتا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم عبادت الٰہی اور صبرو برداشت کی اس عادت کو رمضان المبارک کے مہینے کے بعد بھی اپنی زندگیکا معمول بنا لیں اس میں ہماری دنیاوی زندگی کے علاوہ آخرت میں بھی کامیابی ہے اگر یہ چیزیں ہماری زندگی کا معمول بن جاتی ہے تو ہمارا ہر دن عید اور رات شب برات بن جائے۔آج ہمارا ملک اور عالم اسلام بے شمار مسائل کا شکار ہے اس کی کئی وجوہات ہونگی لیکن ان میں ایک سب سے بڑی وجہ ہماری دین سے دوری ہے۔

ہم حقیقی زندگی کے حقیقی مقصد فراموش کرکے عارضی زندگی کی مصنوعی اور ناپائیدار خوشیوں کے سراب میں کھوچکے ہیں حقیقت یہ ہے کہ ہماری یہ دنیا اقر زندگی فانی ہے اصل اور حقیقی زندگی وہ ہے جو ہمیشہ رہنے والی ہے ہماری زندگی کا اصل مقصد اپنے رب کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنا ہے جس کے بارے میں اللہ کے نبیوں اور پیغمبروں کیساتھ ہمارے آقا و مولا نبی آخرالزمانۖ نے ہمیں بتایا ہے جس کے لیے ہمارے پاس اللہ کی پاک کتاب قران الحکیم اور رحمت العالمینۖ کی سیرت پاک ہے جس پر عمل کرکے ہم دنیا و آخرت میں کامیابیاں حاصل کرسکتے ہیں لیکن افسوس کہ ہم یہ سب کچھ بھول چکے ہیں جس کے نتیجے میں ہم طرح طرح کے مسائل اور پریشانیوں سے دوچار ہیں لیکن غفور و رحیم رب ہمیشہ اور ہروقت اپنے بندوں کی اصلاح اور فلاح کے لیے مواقع عنایت کرتا ہے کہ ہم اپنی اصلاح کرلیں سیدھے راستے پر آجائیں رمضان المبارک کا مقدس مہینہ ہمارے لیے اللہ پاک کی طرف ہمارے لیے اپنی اصلاح کا موقع ہوتا ہے جس کی فیوض و برکات سے مستفید ہونے کے لیے رمضان المبارک کے مقص اور اہمیت کو سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے اس طرح ہی ہمیں عید کی حقیقی خوشیاں نصیب ہوسکتی ہیں دعا ہے کہ اللہ پاک ہم سب کو سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

Ch. Abdul Qayum

Ch. Abdul Qayum

تحریر : چودھری عبدالقیوم