غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں کا مظاہرہ

Palestinians Protest

Palestinians Protest

فلسطین (جیوڈیسک) غزہ پٹی کے مشرقی علاقوں میں ہفتے کے روز ہزاروں فلسطینی ’گریٹ مارچ آف ریٹرن‘ کی پہلی برسی کے موقع پر جمع ہو رہے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ان کی تعداد شام تک بہت زیادہ ہو گی۔ اس مظاہرے کے لیے حماس کی جانب سے مختلف مساجد میں اعلانات کرائے گئے تھے، جن میں غزہ کے رہائشیوں کو کہا گیا تھا کہ وہ احتجاج میں شرکت کریں۔

طبی حکام کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ ایک جھڑپ میں ہفتے کی صبح ایک فلسطینی زخمی ہو گیا، جسے طبی امداد دی جا رہی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب اسرائیلی ٹینک شل کی زد میں آکر زخمی ہونے والا ایک اور 21 سالہ فلسطینی نوجوان محمد شاث ہفتے کی صبح انتقال کر گیا۔ اس گولے کی وجہ سے اس فلسطینی کو سر پر چوٹ آئی تھی۔ جمعے کی شام اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں دیگر نو فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ پٹی سے دھماکہ خیز مواد اسرائیلی سرحدی باڑ کی جانب پھینکا گیا، جس کے بعد ایک ٹینک نے حماس کی ایک چوکی کو نشانہ بنایا۔

واضح رہے کہ گریٹ مارچ مظاہرہ غزہ میں قریب ہر ہفتے ہوتا ہے، جس کا آغاز گزشتہ برس ہوا تھا اور اس مظاہرے میں گزشتہ بارہ برس سے غزہ پٹی کی ناکہ بندی کے خلاف احتجاج کیا جاتا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ آج ہفتے کے روز اس مارچ کی پہلی سال گرہ کے موقع پر مجموعی طور پر ’ایک ملین ‘ افراد مارچ کے لیے نکلے ہیں، جس میں فلسطینیوں کے علاوہ عرب اور یورپی ممالک کے شہری بھی شامل ہوں گے۔

یہ برسی ایک ایسے موقع پر ہو رہی ہے، جب سن 1976ء میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں چھ عرب اسرائیلی شہریوں کی یاد میں ’لینڈ ڈے‘ بھی منایا جا رہا ہے۔

ہفتے کے روز اسی تناظر میں عام ہڑتال کی جا رہی ہے، جب کہ وزارت صحت اور وزارت داخلہ نے ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔

حماس اور اسلامک جہاد نے دو الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ لینڈ ڈے مارچ کے ملین شرکاء کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور مزاحمت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔