غزل

حجت چاہئیے اک اور بھی اقرار سے پہلے
کہ اقرار ہو نہیں سکتا کبھی انکار سے پہلے

برستی ہیں میری آنکھیں پہ تجھ سے کہہ نہیں سکتا
اک دیوار گریہ ہے میرے پندار سے پہلے

میرے مالک میری قسمت میں ایسا چارہ گر لکھ دے
جو میرے کرب کو سمجھے میرے اشعار سے پہلے

میری خانہ بدوشی کی بس اتنی کہانی ہے
میں بننا چاہتا تھا آدمی فن کار سے پہلے

انا کی چیخ نے انور مجھے بیدار کر ڈالا
میرا سر گرنے والا تھا میری دستار سے پہلے

Eyes

Eyes

تحریر : محمد اکرم باجوہ