گجرات کی خبریں 23-6-2013

گجرات (جی پی آئی )چوہدری قمر زمان کائرہ سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی نے سٹیزن فرنٹ ضلع گجرات کی فکری نشست بلوچستان ایک سلگتا ہوا سوال میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انتہائی پسندی کی بنیادی وجوہات میں فکری مکالموں کا خاتمہ ہے، ان فکری مباحثوں سے بہتری کی راہ نکالی جا سکتی ہے، آج سے تین دھائی پہلے پاکستان میں تمام قوتیں مذہبی فرقے اور اقلیتیں آباد تھیں، جن کے درمیان معاشرتی اور فکری ہم آہنگی موجود تھی، جو ایک دوسرے کو برداشت کرتے تھے، مگر خطے میں لائی گئی طاقتور قوتوں کی طرف سے لائے گئے فکری انتشار نے ہمارے رویوں کو متشدد بنا دے ہے، ہم نے امریکہ کی جنگ افغانستان میں اسلام اور کفر کے درمیان لڑی جسکے نتیجہ میں ایک ایسا مائنڈ سیٹ کو تقویت حاصل ہوئی جو کہ پاکستان ریاست میں اپنی مرضی کا نظام مسلط کرنے پر مصر ہے، ہم اس جنگ میں اسی صورت فتح یاب ہو سکتے ہیں، جبکہ ہم اپنی پارلیمنٹ میں عددی اکثریت کی بنیاد پر سیکورٹی پالیسی کے حوالہ سے فیصلہ کرنے میں کامیاب ہو جائیں، اس سلسلہ میں تمام سیاسی اور مذہبی فریقین کی متفقہ محایت حاصل کرنا ناممکن ہیں کیونکہ اس سے طالبات کے حمایتوں کی سیاسی بنیاد کمزور ہو سکتی ہے، انہوںنے کہا بلوچستان کے مسائل کا تعلق قیام پاکستان سے ہے کیونکہ ہمارے مقتدرہ طبقات بلوچ عوام سے کیے ہوئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں، دوسری طرف بلوچ سرداروں نے بھی وفاق کی طرف سے بے پناہ مالی وسائل مہیا کرنے کے باوجود اپنے غریب عوام کو کچھ ریلیف فراہم نہیں کیا ہے، کچھ قبائلی سردار ویسے ہی پاکستانی ریاست کے خلاف ہیں، جس کا اظہار انہوں نے زیارت میں قائداعظم کی ریذیڈنسی کو تباہ کر کے دیا اور وہاں پر بلوچستان لبریشن آرمی کا جھنڈا لہرا دیا، پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے آئینی ترامیم اور این ایف سی کے ذریعہ بلوچستان کو صوبائی حقوق و خود مختاری کے علاوہ فنڈز فراہم کیے ہیں، مگر سابقہ حکومت میں شریک بلوچ نمائندوں نے اپنے عوام کو کچھ نہیں دیا ہے بلوچستان کو حقوق دینے سے اور قوم پرست افہار وزیراعلی ڈاکٹر عبدالمالک کے برسر اقتدار آنے سے علیحدگی پسند کمزور ہوئے کیونکہ اب قوم پرستوں کے بیشتر گروپوں کی اقتدار میں شرکت سے معاملات بہتری کی طرف جائیں گے، میاں محمد نواز شریف کی حکومت نے بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے بہترین سیاسی لائحہ عمل اختیار کیا ہے، مشترکہ سیکورٹی پالیسی کے ذریعہ بلوچستان کے مسئلہ کو حل کیا جا سکتا ہے، جبکہ دوسری طرف بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کے بگاڑ میں مذہبی عسکریت پسندوں کا ہاتھ ہے، جو کہ اپنے مخالفین کو بلا تمیز فرقہ واریت اور نسل بنا رہے ہیں، اسی طرح بلوچ عوام میں بھی داخلی تضادات موجود ہیں، انہوں نے کہا سیکورٹی ایجنسیز کا کردار ہمیشہ ریاست کے مفادات میں ہوتا ہے، وہ کبھی اپنی پالیسیوں میں کامیاب، کبھی ناکام ہو جاتی ہیں ، بلوچستان میں ابتدائی عہد میں سیکورٹی کے فرائض خاصہ دار فورس دیتی تھی، مگر اب اندرونی اور بیرونی قوتوں کی مداخلت کی وجہ سے شر پسندوں کا مقابلہ کرنے کیلئے جدید فورس کی جگہ ایف سی نے لے لی ہے، بلوچستان اپنے سیاسی حل کی طرف بتدریج بڑھ رہا ہے، پی ایل اے کی طرف سے مزاحمت اتنا بڑا چیلنج نہیں ہے، اصل مسئلہ مذہبی فرقہ واریت کے نام پر قتل و غارت ہے، ہم افغانستان میں امن کے بغیر بلوچستان، پختون خواہ اور کراچی میں امن کا سوچ نہیں سکتے ہیں، کیونکہ تمام عسکریت پسندوں کے مذہبی فکری حوالہ سے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے موجود ہین، انہوںنے ڈرون حملوں کے بارے میں کہا کہ فاٹا کے عوام نے انکے خلاف کبھی مظاہرے نہیں کیے ہیں، جبکہ ہماری بعض سیاسی اور مذہبی جماعتیں اسکو اپنے سیاسی مفادات کیلئے بطور نعرہ استعمال کرتی ہیں، اسکی مخالفت اس لئے کرنی چاہیے یہ ہماری داخلی سلامتی پر حملہ کے مترادف ہے، انہوں نے کہا کہ امید ہے موجودہ حکومت سیکورٹی پالیسی بنانے میں کامیاب ہو جائے گی، جس کے عملی نتائج چند ماہ ت سامنے آ جائیں گے، ہمیں اپنے اندر بیٹھے ہوئے دشمن کو خود تلاش کرنا اور ریاست کے ساتھ مل کر اسکا قلع قمع کرنا ہے اس متشدد مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنے کیلئے سیاسی جماعتوں، تھنکرز فورم اور سول سوسائٹی کو بھرپور کردار ادا کرنا ہے ضلع گجرات سٹیزن فرنٹ کی طرف سے فکری نشستوں کا احیاء نظریاتی صف بندی طرف ایک اہم قدم اور قابل تعریف اقدام ہے، جس سے متخمد سماج کی تشکیل میں مدد ملے گی، ممتاز دانشور تاریخ اور سیاست کے استاد پروفیسر سید شبیر حسین شاہ نے کہا کہ دنیا میں علمی بحث کے اسو قت دو اہم فکری گروپ سرگرم عمل ہیں، ایک کا تعلق نیو مار کزم سے ہے، جو کہ جدید نظام معیشت پیدواری تقسیم ، عالمی کمپنیوں کی اجارہ داریوں، ریاست کے سکڑتے ہوئے کردار کے بارے مین غور کرنے کے بعد غریب طبقات کی خوشحالی کے نئے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے، اور دوسری طرف امریکن انسٹی ٹیوٹ نے تیسری دنیا کے غیر استعمال شدہ وسائل کو ملٹی نیشنل کمپنیوں کے تصرف میں لانے کیلئے ان پر عالمی طاقتوں کا حق جتانے کی کوشش کر رہا ہے، تا کہ ان وسائل پر قبضہ کر کے تصرف میں لایا جا سکے، اس ضمن میں ان ریاستوں کی نااہلیت کو ثابت کرنا چاہتے ہیں ، بلوچستان میں جاری پر تشدد کاروائیوں کا تعلق بھی عالمی اور ہمارے علاقے کی طاقتوں کا کھیل ہے ، جسکو بلوچستان کے عوام کو حقوق دیکر ختم کیا جا سکتا ہے ، چوہدری علی ابرار جوڑا صدر سٹیزن فرنٹ ضلع گجرات نے کہا کہ ہماری تنظیم غیر انتخابی ہے، جسکے ممبران کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے، ہم عوام کے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ اپنے ممبران کی تربیت کیلئے فکری نشستوں کا اہتمام کرتے ہیں، تا کہ وہ ملکی مسائل تاریخ اور سیاست کے بارے میں اپنے علم کو معروض کے مطابق ہم آہنگ کر سکیں، انہوں نے چوہدری قمر زمان کائرہ کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور فکر انگیز معلومات کو اپنے ممبران کیلئے انتہائی قیمتی قرار دیا، افتخار بھٹہ چیئرمین تھنکرز فورم سٹیزن فرنٹ نے کہا کہ بلوچستان کا سرداری اور جاگیردارانہ نظام عوام کی بہتری میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، اسکے منتخب نمائندہ کو وفاق کی طرف سے کثیر گرانٹوں کے باوجود عام آدمی کو کچھ نہیں ملا ہے، بلوچستان میں غریب پنجابیوں کو مارا جاتا ہے، جبکہ امیروں کے بلوچوں کے ساتھ رشتے قائم ہیں، تو دوسری طرف شیعہ اقلیت کو نشانہ بنایا جاتا ہے، اجارہ داریوں قائم رکھنے کے نام پر عوام کو حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے ، امید ہے موجودہ حکومت قوم پرستوں کے تعاون سے علیحدگی پسندوں کو قومی دھارے میں لانے میں کامیاب ہو جائے گی، جبکہ فرقہ وارانہ نفرتوں کومٹانے کیلئے بھرپور کاروائی کرنا ہو گی، ممتاز سیاسی و سماجی رہنما سید باقر رضوی نے کہا عسکریت پسندی کے خاتمہ کیلئے پارلیمنٹ اور عسکری اداروں کو باہمی افہام تفہیم سے طالبان اور علیحدگی پسندعناصر کے خلاف بھرپور کاروائی کرنا ہو گا وگرنہ صرف پنجاب ایٹم بم اور ڈیفنس ہائوسنگ سوسائٹیز رہ جائیں گی، خاور بشیر بٹ گولڑوی نے قمر الزمان کائرہ سے سٹیزن فرنٹ کے عہدیداران کا تعارف کروایا، محمد اشرف منہاس سیکرٹری جنرل سپریم کونسل نے معزز مہمانوں کی آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے محترم قمر الزمان کائرہ اور ان کے فکری دوست ہماری محفلوں میں شرکت کر کے اس علمی اور فکری سفر میں ہمارے ساتھ رہیں گے، فکری نشست کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، جس کی سعادت پیر سید صفدر حسین شاہ نے حاصل کی، جبکہ نعت رسول مقبولۖ ضلعی جنر ل سیکرٹری محمد یسٰین ناصر نے پیش کی ، فکری نشست میں سٹیزن فرنٹ سٹی و ضلع گجرات کے عہدیداران راجہ محمد اعجاز، شیخ عرفان پرویز ، مرزا اکبر بیگ برلاس، چوہدری ھسین وقار جوڑا، حاجی مہر ممتاز احمد، گلنواز مرزا، محمد یعقوب سیٹھی، فراز ملک، نصر اللہ بھٹی ، احمد حسن مٹو، مہر مشتاق احمد، ارشد محمود چیمہ، پروفیسر گلزار احمد گولڑوی، محمد الیاسراجپوت، ارشاد نذر، سید زاہد حسین شاہ، رانا محمد طارق، شیخ نوید، محمد نعیم، شیخ وقاص، ڈاکٹر رزاق احمد غفاری، عامر چوہدری، محمد عارف شاہد گوندل، محمد سلیم گولڑوی، خوشنود مجتبیٰ، پرویز اقبال رحمانی ، شاہ رخ خان و دیگر معززین بھی موجود تھے، فکری نشست میں شرکاء کیلئے ریفریشمنٹ کا بھی خصوصی انتظام کیا گیا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

گجرات (جی پی آئی ) گجرات میں گلزار مدینہ روڈ پر واقع لیڈیز اینڈ چلڈرن پارک کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے رکشہ پر فائرنگ کر کے شادی شدہ خاتون گلشن بی بی زوجہ محمد آصف کو قتل کر دیا اور فرار ہو گئے قتل کی وجہ عناد معلوم نہ ہو سکی تاہم پولیس نے نعش قبضہ میں لیکر پوسٹمارٹم کے بعد مقتولہ کے بیٹے گلریز اختر کی رپورٹ پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے قتل کے وقوعہ کے بعد تھانہ بی ڈویژن پولیس موقع پر پہنچ گئی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کھاریاں سے ڈنگہ جانے والی تیز رفتار بس کنگ چنن کے قریب الٹ گئی

گجرات (جی پی آئی ) کھاریاں سے ڈنگہ جانے والی تیز رفتار بس کنگ چنن کے قریب الٹ گئی جس کے نتیجہ میں خاتون مسافر جاں بحق جبکہ 15 افراد معمولی زخمی ہو گئے بتایا گیا ہے کہ کھاریاں سے ڈنگہ جانے والی بس نمبری ایل ای ایس 2352 موضع کنگ چنن کے قریب تیز رفتاری کے باعث بے قابو ہو کر الٹ گئی جس کے نتیجہ میں ایک خاتون مسافر موقع پر جاں بحق جبکہ 15 مسافر معمولی زخمی ہو گئے زخمیوں کو فوری طبی امداد کیلئے ہسپتال پہنچا دیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میاں نوازشریف نے الیکشن سے قبل پاکستان کے عوام سے جو وعدے کئے تھے انہیں ہر حال میں پورا کریں گے (الرحمن بھٹی)

گجرات (جی پی آئی ) پاکستان مسلم لیگ ن کے ممتاز رہنما حلقہ پی پی 112 سے سابق امیدوار صوبائی اسمبلی سیف الرحمن بھٹی نے کہا ہے کہ میاں نوازشریف نے الیکشن سے قبل پاکستان کے عوام سے جو وعدے کئے تھے انہیں ہر حال میں پورا کریں گے بجلی گیس کے بحران کے علاوہ دیگر مسائل کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ڈیرہ خواص پور میں مختلف وفود سے ملاقاتیں کرتے ہوئے کیا سیف الرحمن بھٹی نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے جس طرح پہلے دو بار پاکستان کے عوام کی خدمت کی ہے اور ان کے مسائل کو حل کروایا ہے انشاء اللہ تعالیٰ آئندہ بھی وہ ملک و قوم کے مسائل کو احسن طریقہ سے حل کروائیں گے انہوں نے کہا کہ ڈیرہ خواص پور پر بھی عوامی مسائل کو بہتر انداز میں حل کروایا جا رہا ہے حلقہ پی پی 112 مسلم لیگ کا گڑھ ہے علاقہ کے عوام بلاتفریق اپنے مسائل کے حل کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں سیف الرحمن بھٹی نے کہا کہ انشاء اللہ آنے والے بلدیاتی انتخابات میں بھی پاکستان مسلم لیگ ن واضح برتری سے کامیابی حاصل کرے گی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج بروز پیر شب برأت کے حوالہ سے جامع مسجد بہار مدینہ ریلوے روڈ گجرات میں خصوصی محفل کا انعقاد ہو گا

گجرات (جی پی آئی ) آج بروز پیر شب برأت کے حوالہ سے جامع مسجد بہار مدینہ ریلوے روڈ گجرات میں خصوصی محفل کا انعقاد ہو گا جس میں ممتاز عالم دین علامہ قاری حافظ سلطان سکندر شب برأت کی فضیلت کے بارے خصوصی بیان کریں گے بعد ازاں جامع مسجد میں صلوة و تسبیح کی نماز کی ادائیگی کے بعد نوافل ادا کئے جائیں گے۔