اس کے ہاتھوں سے جو خوشبوئے حنا آتی ہے

Heart

Heart

دل کے ویرانے سے اکثر یہ ندا آتی ہے

پوچھ اس سے کہ مری یاد بتا آتی ہے

ساری محفل کو وہ مسحور بنا جاتی ہے
اس کے ہاتھوں سے جو خوشبوئے حنا آتی ہے

کل جو کہتے تھے مری آنکھ کا کاجل تم ہو

ان کو اب آنکھ ملانے سے حیا آتی ہے

چین لینے نہیں دیتے مجھے وہ بیتے دن

یاد آتے ہیں تو اشکوں کی ردا آتی ہے

مل گیا کوئی تمہیں ساتھ نبھانے والا

تم رہو شاد یہی لب پہ دعا آتی ہے

میری لیلی سے ملا دو مجھے کوئی یارو

مجھ کو صحرا سے یہ مجنوں کی ندا آتی ہے

ایک ہی شخص کو دل میں بسایا ہم نے

ہم کو اس نام سے اب بوئے جفا آتی ہے

ارشد ارشیؔ