اسلام آباد (جیوڈیسک) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات کے ایجنڈے میں کشمیر کا مسئلہ سرفہرست ہوگا۔ بھارت کے ساتھ سب سے پہلے کشمیر پر بات ہوگی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ نئی دہلی پاکستان کے ساتھ بات چیت نہ کرنے کے بہانے تلاش کر رہا ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور آپریشن ضرب عضب سے دنیا میں پاکستان کا تشخص بہتر ہوا ہے۔
انہوں نے ذرائع ابلاغ پر زور دیا کہ وہ خارجہ پالیسی اجاگر کرنے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ چین دنیا میں ایک بڑی معاشی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔ چین اور پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر مکمل عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔
شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کی رکنیت خارجہ پالیسی کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ پرامن ہمسائیگی وزیراعظم نواز شریف کا وژن ہے۔ پاکستان افغانستان میں عدم مداخلت کی پالیسی پر کار بند ہے۔
افغانستان میں امن موجودہ حکومت کی ترجیحات میں سے ایک ہے۔ سرحد پر غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کیلئے افغانستان کے ساتھ سرحدی انتظام کو مستحکم بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اب افغان باشندوں کو مستند دستاویزات کے بغیر پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ موجودہ حکومت دہشت گردی کے خلاف ایک جامع پالیسی وضع کی ہے۔