‘بھارت جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کی ماں ہے’

Munir Akram

Munir Akram

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے کہ بھارت دہشت گردی سے متاثر نہیں بلکہ جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کی ماں ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت نے 1989 سے اب تک 96 ہزار کشمیریوں کو شہید کیا، تقریباً 23000 خواتین بیوہ، 11 ہزار سے زائد خواتین سے زیادتی کی گئی اور ایک لاکھ مکان اور اسکول تباہ کیے گئے۔

پاکستانی مندوب کا مزید کہنا تھا کہ 5 اگست 2019کے بعد سے 9 لاکھ فوجی مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہیں، معصوم کشمیری نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کرنے کے لیے جعلی مقابلوں کا سہارا لیا جا رہا ہے، کشمیری محلوں، شہری مراکز اور دیہاتوں کو تباہ اور جلا کر اجتماعی سزائیں دی جا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی افواج نے پیلٹ گن کا استعمال کر کے سیکڑوں کشمیری بچوں کو اندھا کر دیا، 13 ہزار کشمیری نوجوانوں کو زبردستی حراست میں لیا گیا اور مقبوضہ کشمیر کو مسلم اکثریتی ریاست سے ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنے کا عمل جاری ہے۔

منیر اکرم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے گزشتہ سال ایک جامع اور تحقیق شدہ ڈوزئیر جاری کیا، ڈوزئیر میں 1989 سے بھارتی قابض افواج کے جنگی جرائم کے 3432 واقعات کے آڈیو اور ویڈیو شواہد کی تصدیق کی گئی، سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان جرائم کے مصدقہ ثبوتوں کا نوٹس لے اور جنگی جرائم و بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارتی اہلکاروں کو جوابدہ ٹھہرائے۔

پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ بھارت دہشت گردی کا شکار نہیں ہے بلکہ بھارت جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کی ماں ہے جبکہ پاکستان نے 2014 سے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں سے اپنی سرزمین کو دہشت گرد گروپوں سے پاک کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا سب سے بڑا چیلنج بھارت اور افغانستان کی سرزمین سے مسلسل دہشت گردانہ حملے ہیں، ان دہشت گرد حملوں کی مالی معاونت، سرپرستی اور حمایت کی جاتی ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی کے تعاون سے ٹی ٹی پی اور جے یو اے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 2020 میں پاکستانی فوجی اور شہری اہداف کے خلاف 1000 سے زائد سرحد پار دہشت گرد حملے کیے گئے، بھارت نے 29 جون 2020 کو کراچی اسٹاک ایکسچینج سمیت پاکستانی فوجی اور شہری اہداف پر حملوں میں معاونت کی، بھارت نے سلامتی کونسل کی فہرست میں شامل دہشت گرد اداروں کی مالی اعانت اور حمایت کی، 23 جون 2021 کو لاہور اور 14 جولائی 2021 کو داسو میں چینی اور پاکستانی انجینئروں کا قتل کیا۔

منیر اکرم کا کہنا تھا کہ فروری 2020 میں نئی دہلی میں مسلم مخالف قتل عام کی طرف توجہ مبذول کرانا چاہتا ہوں، تقریباً روزانہ گائے کے مسئلے پر مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی، گزشتہ سال بھارت میں عیسائی گرجا گھروں پر 400 حملے کیے گئے۔

پاکستانی مندوب کا یہ بھی کہنا تھا کہ دو ہفتے قبل انتہا پسند ہندوتوا کی طرف سے بھارت کے مسلمانوں کی نسل کشی کا اعلان کیا گیا، سلامتی کونسل کو جینوسائیڈ واچ کے سربراہ کی بات ماننی چاہیے کہ ہندوستان میں نسل کشی ہو سکتی ہے۔