گستاخ اور کرپٹ عناصر کے خاتمے سے ہی استحکام پاکستان کا خواب تعبیر ہو گا

فیصل آباد : تنظیم مشائخ عظام پاکستان کے امیر صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکارنے لاثانی سیکرٹریٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ گستاخ اورکرپٹ عناصر کے خاتمے سے ہی استحکام پاکستان کا خواب تعبیر ہوگا۔

یہی وہ عناصر ہیں جن کی بناپرعوام عذاب الہٰی کاشکارہے،لاکھوں لوگ اللہ تعالیٰ کے حضور ایسے عناصر سے نجات کی دعائیں کررہے ہیں ،اب وہ وقت آن پہنچاہے کہ تباہی وبربادی ان کا مقدر بن رہی ہے۔اس کی بنیادی وجہ ہی یہ ہے کہ ایک عام شخص سے لیکر ہائی لیول تک ہر شخص دولت کمانے کے چکر میں لگاہواہے اوررزق حلال ،توکل علی اللہ سمیت دیگر اسلام کے سنہری اصولوں کوچھوڑ کرجائز اورناجائز کی تمیز کئے بغیر راتوںرات امیر ہونے کے چکر میںلگاہوا ہے،ایک سوال کے جواب میں آپ نے کہاکہ ہمارا کئی سالوںسے یہ اعلان عام ہے کہ کسی بھی مذہب اورمسلک کاشخص اگروہ راہ حق (صراط مستقیم )کامشاہدہ کرنا چاہتاہے تو ہم سے نسبت کرکے دیکھ لے ،انشاء اللہ اسے ایک ماہ میں راہ حق کی تصدیق ہوجائیگی۔اس اعلان عام کی بدولت مسلم اورغیر مسلم افراد لاکھوں کی تعداد میں اندرون وبیرون ممالک سے آکر فیض یاب ہورہے ہیں۔آپ نے مزید کہاکہ فلاح انسانیت کے کا م کرنا صوفیاء کرام کا طرہ امتیاز ہے،آج اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ہمارے سینکڑوں ادارہ جات فلاح انسانیت کے کاموںمیں مصروف ہیں اورلاکھوں کمیونٹی ورکرز اپنی مدد آپ کے تحت یہ فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں آپ نے مزید کہاکہ جب کسی بھی ادارے میں کرپٹ،گستاخ اورنااہل عناصر کوفرائض منصبی دے دئیے جائیں گے تو اس ادارے کی تباہی وبربادی یقینی ہے ،آج ہمارے اداروں کابھی یہی حال ہے بالخصوص امن کمیٹیوںکو لے لیں،جو شخص چوراچکا،کرپٹ اورسیاہ کردار کا مالک ہوتاہے اسے ان کمیٹیوںمیں بڑے بڑے اہم عہدوںپر تعینات کر دیا جاتا ہے۔

پھر کہتے ہیں کہ اتنی تگ ودوکرنے کے باوجود بہتری نہیں آرہی ،بہتری صرف بہتراوراچھے کردار کے مالک افراد سے ہی آتی ہے۔آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے آپ نے بتایا کہ اب ہم ان پروجیکٹس پر کام کرنے کی مکمل پلاننگ بناچکے ہیں جن سے معاشرتی برائیوں کاخاتمہ ہوگا اورعوام کوترقی اورخوشحالی نصیب ہوگی۔ان پروجیکٹس میں مخلوط تعلیم کے خاتمہ ،حکومت اورمخیر حضرات کے تعاون سے پاکستان بھر کے مختلف شہروںمیںلنگر خانوںکا قیام ،ووٹ کے صحیح استعمال کے بارے عوامی آگاہی،عدالتی نظام میں پائی جانیوالی خامیوں بالخصوص جھوٹی گواہیوں کے سدباب سمیت مقدمات کے جلدازجلد فیصلوںکو یقینی بنانا،بلدیاتی نظام کی اصلاح ،قومی زبان اردوکے فروغ ،محکمہ شاہرات کوسٹرکیں بنانے سے پہلے ہونیوالے ضروری اقدامات سے آگاہی،قرضہ مافیاکاخاتمہ،سودی نظام کے خاتمے ،بیرونی قرضوںسے نجات،سرکاری ہسپتالوں میں میڈیکل ایڈ کے صحیح استعمال کویقینی بنانا،شادی بیاہ کے موقع پر غیرضروری رسومات کے خاتمے،انگلش کی بجائے اردوکومکمل سرکاری دفتری زبان کے طورپر نافذ کرانا،سائنس اورٹیکنالوجی میں ہونیوالی جدید تحقیقات کیلئے ٹرانسلیٹرکے محکمے کے قیام،مذہبی انتہاپسندوںکے ناپاک عزائم اوربدعقیدگی ،فحاشی ،عریانی اوربے راہ روی کیخلاف عوامی آگہی اورصوفی ازم کے فروغ کیلئے بھرپور تحریک چلائیں گے تاکہ نہ صرف معاشرتی برائیوںکاسدباب کیاجاسکے بلکہ پاکستان کی ترقی اورخوشحالی کوبھی یقینی بنایا جا سکے۔