کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے مقبوضہ کشمیر میں نابالغ بچوں کی گرفتاریوں پر تشویش ظاہرکی ہے

برسلز : کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے مقبوضہ وادی کشمیرمیں نابالغ بچوں کی حالیہ گرفتاریوں کی مذمت کی ہے۔ اس صورتحال پر تشویش ظاہرکرتے ہوئے انھوں نے مطالبہ کیاکہ نابالغ بچوں سمیت تمام غیرقانونی طورپریا غلط الزامات کے تحت گرفتارکئے گئے کشمیری قیدیوں کو رہاکیاجائے۔یادرہے کہ حالیہ دنوں سری نگرمیں کم سن عمرآصف اور سوپورمیں احمد میر کو حراست میں لئے جانے کے بعدایک اورنابالغ عادل اشرف خان کو سوپورسے گرفتارکرکے جموں کی بلوال جیل بھجوا دیاگیاہے۔

یہ گرفتاریاں بدنام قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت عمل میں آئی ہیں۔ جیلوں میں قیدیوں سے نارواسلوک کی بھی رپورٹیں ملی ہیں۔ علی رضاسیدنے کہاہے کہ نابالغ اورکم عمر بچوں کو قیدمیں ڈالنامسلمہ عالمی اصولوں کی خلاف ورزی ہے ۔ انھوں نے مطالبہ کیاکہ قیدیوں کے انسانی حقوق اور ان کی عزت نفس کا خیال رکھاجائے۔ انھوں نے کہاکہ بہت سے قیدیوں کو بغیرکسی قانونی کاروائی کے جیل میں رکھاگیاہے یا پھر ان پر غلط الزامات لگائے گئے ہیں۔

قیدیوں کو ہراساں کیاجارہاہے اور انھیں تشدد کا نشانہ بنایاگیاہے۔حالیہ رپورٹوں میں یہ بھی کہاگیاہے کہ کچھ قیدیوں کو جیل میں ماراپیٹاگیاہے اور کچھ کو نامعلوم مقامات پر منتقل کیاگیاہے۔ بہت سے حریت رہنماء بھی قید و نظربندی کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں۔چیئرمین کشمیرکونسل ای یونے مطالبہ کیاہے کہ مختلف جیلوں میں قید تمام کشمیری قیدیوں کورہاکیاجائے۔

انھوں نے اقوام متحدہ اور دیگرعالمی اداروں اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ کم از کم کم سن بچوں کی گرفتاریوں کو روکے اورانھیں رہائی دلوانے میں ان کے خاندانوں کی مددکریں۔