قصوری اور ابراہیم ستی کا بیان حتمی سمجھا جائے، مشرف کا تحریری بیان

Musharraf

Musharraf

اسلام آباد(جیوڈیسک)سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے عدالت میں بیان جمع کرایا ہے کہ ان کے تینوں وکلا نے ان کی ہدایات کے مطابق اپنے انداز میں دلائل دیے،زبانی دلائل میں فرق کی صورت میں احمد رضا قصوری اور ابراہیم ستی کی جانب سے دائر متفرق درخواست میں دیا گیا بیان حتمی سمجھا جائے۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے۔عدالت نے گزشتہ روز پرویز مشرف سے لیڈ(lead) وکیل کے باریمیں جواب مانگا تھا، پرویز مشرف کی جانب سے ایک صفحہ پر مشتمل بیان عدالت میں پیش کیا گیا۔

جس میں انہوں نے کہاہے کہ بنچ پر اٹھائے گئے ان کے اعتراضات کو زیرغور لایا جائے، تینوں وکلا کی جانب سے بنچ پر اعتراضات سے زبانی اور تحریری طور پر آگاہ کیا گیا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کی جانب سے وضاحت طلب کرنے پر مشکور ہیں۔