خیبرپختون خوا کی جیلوں میں 350 سے زائد خطرناک قیدی ہیں

Peshawar

Peshawar

پشاور (جیوڈیسک) خیبرپختون خوا کی جیلوں میں اس وقت 350 سے زائد خطرناک قیدی ہیں جن کی سکیورٹی پر مامور اہلکار بھی خود عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ خیبر پختونخوا کی 22 جیلوں میں چار ہزار قیدیوں کی گنجائش ہے۔

تاہم ان میں آٹھ ہزار قیدیوں کو رکھا گیا ہے۔ جن میں تین سو پچاس ایسے قیدی بھی ہیں جو انتہائی خطرناک ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ خطرناک قیدیوں کے ساتھ ڈیوٹی پر مامور اہلکار خود بھی خوف اور عدم تحفظ کاشکار ہیں۔

پشاور سینٹرل جیل کی طرف جانے والے تمام راستے سرشام ہی بند کردیئے جاتے ہیں۔ جیل ذرائع کے مطابق ہری پور اور ڈیرہ اسماعیل خان جیل کو بھی سنگین خطرات لاحق ہیں ان جیلوں کی سیکورٹی پر تعینات اہلکاروں کو جدید اسلحہ سیلیس کیاگیا ہے۔

جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ ان حساس قیدیوں کیلئے نوشہرہ میں کروڑوں روپے کی لاگت سے نئی جیل تعمیر کی جا رہی ہے۔