لاہور (اقبال کھوکھر) سینٹر فار لیگل ایڈ اسسٹنس اینڈ سیٹلمنٹ (کلاس) کے زیر اہتمام ایک روزہ کمیونٹی آگاہی سیشن کا انعقاد 21 دسمبر 2015کو ٹرنٹی ایونجلیکل اسمبلی یوحنا آباد لا ہو ر میں ہوا، اس وقت کلاس عورت فائونڈیشن کے صنفی مساوات پروگرام کے تحت امریکی عوام اور ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے تعاون سے ضلع لاہور میں صنفی بنیاد پر تشدد سے متا ثرہ خواتین کو مفت قانونی مدد اور اقلیتی خواتین / بچوں کے لئے پناہ گاہ اور آزادانہ مرضی سے شادی کرنے والے جوڑوں کو سہارا دینے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔
کمیونٹی آگاہی سیشن میں80سے زائدمرد اور خواتین نے شرکت کی۔ پروجیکٹ کوارڈینیٹر نورین اختر(CLAAS) نے عورتوں کی زندگی،صحت،تعلیم اور خودمختاری کے حقوق اور صنفی بنیاد پر عورتوں پر تشدد کے بارے میں بات چیت کی۔اُنہوں نے واضح کیا کہ معاشرے میںصنفی نا برابری کی وجہ سے ہی عورتوں کے انسانی حقوق کی پامالی کی جا رہی ہے۔
اِس ناروا سلوک اور تشدد کی وجہ سے معاشرے میں عورتوں کی خود مختاری ایک سوالیہ نشان ہے۔اُنہوں نے عورتوںکے حقوق و تحفظ کے لئے بنائے گئے قوانین کی حوصلہ افزائی کی اور اس بات پر زور دیاکہ ان قوانین کو نافذ کرنے کی اَشد ضرورت ہے تا کہ صنفی مساوات پر مبنی ایک صحت مندمعاشرہ قائم ہو سکے ۔ بشپ ڈاکٹر نعیم سیموئیل نے” کلاس” ادارہ کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگراموں کے انقعاد سے ہی صنفی مساوات پر مبنی خوشحال معاشرہ قائم ہو سکتا ہے۔
تقریب کے اختتام پرادارہ کلاس کے نیشنل ڈائریکٹر جوزف فرانسس نے کہاکہ عورتوں کے حقوق سے متعلقہ قوانین کو مکمل طور پر نافذ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ صنفی برابری پر مشتمل ایک روشن خیال معاشرے کی تشکیل ممکن ہو سکے انہوں نے تمام شرکأ،انتظامیہ چرچ انچارج کا شکریہ ادا کیا۔