بلدیاتی ضمنی انتخابات: کراچی کا میدان ایم کیو ایم نے مار لیا

Elections

Elections

کراچی (جیوڈیسک) سندھ اور خیبرپختونخوا میں بلدیاتی ضمنی انتخابات کے نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جب کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی کا میدان مارلیا ہے۔

خیبرپختونخوا کے 22 اضلاع میں مقامی حکومتوں کی 334 خالی نشستوں جب کہ کراچی سمیت سندھ بھر کی 139 بلدیاتی نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوئی۔

یہ نشستیں ارکان کی وفات، نااہلی اور اسمبلیوں میں جانے کے سبب خالی ہوئی تھیں۔

سندھ بھر میں مختلف کیٹیگریز کے ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز صبح 9 بجے ہوا جو شام 4 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔

کراچی کی 24 میں سے 19 نشستوں کے غیر حتمی وغیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی نے بلدیاتی چیئرمین کی 2، تحریک انصاف نے ایک اور ایم کیو ایم نے ایک چئیرمین اور دو وائس چئیرمین کی نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

ایم کیو ایم نے ضلع وسطی سے خالی ہونے والی تمام نشستیں دوبارہ حاصل کرلیں، ایم کیوایم پاکستان نے جنرل ممبر کی 8، پیپلزپارٹی نے 4 اور عوامی نیشنل پارٹی نے ایک نشست اپنے نام کیں۔

حیدرآباد میں تین بلدیاتی نشستوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں دو سیٹوں پر ایم کیو ایم اور ایک پر پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔

میرپورخاص میں ضمنی بلدیاتی انتخابات میں جنرل کونسلرز کی تینوں نشستیں ایم کیو ایم پاکستان نے دوبارہ جیتیں۔

پشاور کی ٹاؤن کونسل کی 6 نشستوں میں سے تحریک انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی 3، 3 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔

نوشہرہ کے تین یونین کونسلوں پر ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی نے میدان مارلیا جب کہ یونین کونسل مانکی شریف سے وزیر دفاع پرویز خٹک کے بیٹے اسحاق خٹک نے کامیابی حاصل کی۔

خیبرپختونخوا میں آٹھویں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے 22 اضلاع میں 334 خالی نشستوں کے لئے پولنگ ہوئی جن میں ضلع کونسل کی 52، تحصیل یا ٹاؤن کونسل کی 32 اور ویلج یا نیبرہڈ کونسل کی 44 نشستیں شامل ہیں۔