اوباما کا جنوبی سوڈان کے رہنماﺅں کو الٹی میٹم

Obama

Obama

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر باراک اوباما نے جنوبی سوڈان کے رہنمائوں کو خبردار کیا ہے کہ طاقت کے ذریعے اقتدار پر قبضے کی کوشش نہ کی جائے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے بیان میں کہا کہ عسکری طاقت کا استعمال کرکے اقتدار پر قبضے کی کوئی بھی کوشش امریکی اور عالمی برادری کی جانب سے تعاون کے خاتمے پر منتج ہو گی۔

وائٹ ہائوس کی جانب سے صدر اوباما کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوبی سوڈان کے رہنمائوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ جوبا اور بور میں امریکی فوجیوں اور شہریوں کے تحفظ کی امریکی کوششوں کا ساتھ دیں۔

خیال رہے کہ دارالحکومت جوبا اور باغیوں کے زیر قبضہ بور میں حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ گزشتہ ایک ہفتے سے جنوبی سوڈان شدید جھڑپوں کی لپیٹ میں ہے۔ صدر اوباما کی جانب سے یہ بیان ہفتے کے روز جنوبی سوڈان میں امریکی شہریوں کو جنگ زدہ علاقے سے نکالنے کی سرگرمیوں میں مصروف تین CV-22 جہازوں پر حملے کے واقعے کے بعد سامنے آیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ جہاز ہیلی کاپٹر کی طرح عمودی پرواز کرنے کی اہلیت کے حامل ہیں اور انہیں جنوبی سوڈان میں موجود امریکی شہریوں کو نکالنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس حملے میں تینوں جہازوں کو نقصان پہنچا اور زخمیوں کو کینیا کے دارالحکومت نیروبی کے ایک ہسپتال منتقل کیا گیا۔

امریکی دفتر خارجہ کے مطابق زخمیوں کی حالت بہتر ہے۔ خیال رہے کہ امریکا، برطانیہ، کینیا اور یوگنڈا جنوبی سوڈان میں موجود اپنے شہریوں کو نکالنے کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ گزشتہ اتوار سے جنوبی سوڈان میں صدر سلواکیر اور سابق نائب صدر رک ماچر کے حامی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔

اب تک ان جھڑپوں میں پانچ سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ عالمی برادری کی جانب سے جنوبی سوڈان کے رہنمائوں سے اپیل کی جا رہی ہے کہ اس بدامنی کو بڑے نسلی فسادات میں بدلنے سے روک لیا جائے۔